بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں پاکستان کی ریٹنگ منفی کر دی۔
موڈیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان میں پالیسی کے تسلسل پر سوالیہ نشان ہے، تحریک عدم اعتماد حکومت کے ریفارمز متعارف کرانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو گی۔
ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ کے حصول میں تحریک عدم اعتماد رکاوٹ ہو گی اور آئی ایم ایف سے فنڈنگ کے حصول میں دشواریاں رہیں گی۔
موڈیز کا کہنا ہے کہ 8 ماہ میں پاکستان کا جاری خسارہ 12 ارب ڈالر رہا جبکہ رواں مالی سال جاری خسارہ جی ڈی پی تناسب سے 5 سے 6 فیصد رہے گا، اس سے قبل جاری خسارہ جی ڈی پی تناسب سے 4 فیصد رہنے کے اندازے تھے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ مارچ کے اوئل سے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، آئی ایم ایف نے حکومت کے ریلیف پیکیج پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
موڈیز کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کا نتیجہ جو بھی ہو حکمران جماعت کے لیےآمدن بڑھانے کے ریفارم پر پیشرفت مشکل ہو گی، بیرونی فنانسنگ کے حصول اور مہنگائی کے سبب حکمران جماعت کے لیے پیش رفت مشکل ہو گی۔