مغوی کی فیملی نے پولیس کی کارروائی پر عدم اطمینان، فرخ کی بازیابی کے لیئے پولیس نے جدید تکنیک ستعمال نہیں کی مغوی کے والد کی پریس کانفرنس

دو ماہ قبل ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام کے فائنل ایئر کے اسٹوڈنٹ کا پولیس سراغ نہ لگا سکی
مغوی کی فیملی نے پولیس کی کارروائی پر عدم اطمینان، فرخ کی بازیابی کے لیئے پولیس نے جدید تکنیک ستعمال نہیں کی مغوی کے والد کی پریس کانفرنس
میرے بچے کی گھر سے نکلنے کے دو گھنٹے کے بعد گھر کے نمبر پر ہی اغوا کاروں نے 20 لاکھ روپے تاوان مانگا اور پولیس کو بتانے پر قتل کرنے کی دھمکی لاکھتھانے کے چکر کاٹ کاٹ کر ہم تھک چکے ہیںکہ مجھ میں اتنا تاوان بھرنے کی سقط نہیں ہے، برائے مہربانی میرے بیٹے کو بازیاب کروائیں
راجپوت برادری کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ بیٹے کی تصویر تھامے اسکی والدہ زاروقطار رورہی تھی کئی بار غش کھا کر گری.
کراچی (اسٹاف رپورٹر) دو ماہ قبل ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام کے فائنل ایئر کے اسٹوڈنٹ کا پولیس سراغ نہ لگا سکی مغوی کی فیملی نے پولیس کی کارروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ فرخ کی بازیابی کے لیئے پولیس نے جدید تکنیک ستعمال نہیں کی مغوی کے والد ریٹائرڈ فوجی گلزارا حمد راجپوت نے ٹنڈوجام کی راجپوت برادری کے عمائدین کے ہمراہ کراچی پریس کلب ،میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میں سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے علاقے ٹنڈوجام سے تعلق رکھتا ہوں،میرا نام گلزار احمد ہے میں ایک ریٹائرڈ فوجی ہوں اور ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام کے فائنل ایئر کے اسٹوڈنٹ محمد فرخ کا بدنسیب والد ہوں میرے نوجوان بچے کو 19 مارچ کو افطاری کے بعد گھر سے باہر نکلا تو آج تک لاپتہ ہے۔اس کا کچھ اتا پتا نہیں لگ پا رہا، میرے بچے کی گھر سے نکلنے کے دو گھنٹے کے بعد ہمارے گھر کے نمبر پر ہی اغوا کاروں نے 20 لاکھ روپے تاوان مانگا اور پولیس کو بتانے پر قتل کرنے کی دھمکی دی، اس پوری واردات کا ہم نے اہل علاقہ کے ہمراہ ٹنڈوجام پولیس کو بر وقت شکایت کی اور پولیس کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کیا مگر پولیس فقط اغوا کی ایف آئ آر کاٹ کر خاموش بیٹھ گئی ہے، ہم ایس ایس پی حیدرآباد کے مشکور ہیں کہ اس نے اسپیشل کمیٹی تو بنا دی مگر وہ کمیٹی بھی ابھی تک معمولی سراخ بھی نہیں لگا سکی ہماری سندھ پولیس کو کیسز کا دراغ لگانے میں بین الاقوامی شہرت حاصل ہے مگر مجھے آئی جی صاحب اور اعلی فسران سے شکوہ ہے کہ میرے بیٹے کی بازیابی کے لیئے جدید ٹیکنیک کاا ستعمال نہیں کیا گیامیرے بیٹے ک ے موبائل کاواٹس اپ ڈیٹا نکال کر آخری موبائل کال کا معلوم کی جاتا تو اوپر کیس اوپن ہوجاتا گلزار احمد نے روتے ہوئے کہا کہ، ٹنڈوجام میں کچھ عرصہ قبل ناصر نظامانی نامی ایک تاجر کو اغوا کیا گیا تھا اور پولیس کی اس طرح کی ٹال مٹول رہی نتیجہ یہ نکلا کہ کچھ دنون کے بعد اس تاجر کی لاش واپس آئی، ہمیں ہر طرح کے خدشات سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ہمارے گھروں میں صفحہ ماتم بچھا ہوا ہے، میں ایک غریب ریٹائرڈ فوجی ہوں محنت مزدوری کر کے اپنے بیٹے کو اعلی تعلیم دلوا کر یونیورسٹی میں فائنل ایئر تک پہنچایا میں اغوا کاروں کو خدا اور رسول کا واسطہ دے کر التماس کرتا ہوں کہ مجھ میں اتنا تاوان بھرنے کی سقط نہیں ہے، برائے مہربانی میرے بیٹے کو رہا کریں۔پولیس تھانے کے چکر کاٹ کاٹ کر ہم تھک چکے ہیں اتنے دن گذر جانے کے بعد بھی سوائے سی ڈی آر کے پولیس کسی چیز کا سراخ نہیں لگا سکی اس لیے پولیس کی کارروائی پر ہم عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، چیف آف آرمی اسٹاف، وزیر اعلٰی سندھ قانون نافظ کرنے والے حساس اداروں کے سربراہان اور تمام بالا حکام سے گذارش کرتا ہوں کہ اس معاملے کا فوری طور پہ نوٹس لیں سائبر کرائیم ونگ و دیگر اداروں کو درخواست کرتا ہوں کے میرے بیٹے کا واٹس ایپ کا ڈیٹا ریکور کروایا جائے، جیو فینسگ سمیت تمام جدید طریقے اختیار کر کے مجھے میرا بیٹا واپس کروایا جائے بعد ازاں مغوی کے اہل خانہ اور راجپوت برادری کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اکلوتے بیٹے کی تصویر تھامے اسکی والدہ زاروقطار رورہی تھی کئی بار غش کھا کر گری وہ مسلسل کہہ رہی تھی مجھے میرا بیٹا وا پس لادو مظاہرین نے پمفلٹ اٹھا رکھے تھے فرخ کو بازیاب کرو، وزیر اعلی صاحب ،وزیر داخلہ صاحب ، آئی جی صاحب ایکشن لیں ، زمین کھ اگئی آسمان نکل گیا فرخ کہاں گیا؟؟؟