پاپوش نگر, چاندنی چوک میں پانی بجلی اور گیس کا بحران شدت اختیار کردیا

14 سے 16 گھنٹے کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ, اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی پر علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے

واٹر کارپوریشن کے متعلقہ عملے کی مبینہ ملی بھگت اور سیاسی مداخلت سے علاقے میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا ہے, علاقہ مکین

شدید گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے بے حال عوام کا احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا اعلان

علاقے میں ٹینکر اور ہائیڈرنٹ مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لیے, واٹر کارپوریشن کے ہائیڈرنٹ سیل انچارج کا موقف دینے سے گریز

کراچی(رپورٹ: کامران شیخ)

کراچی میں پانی بجلی کا بحران شدت اختیار کرنے لگا, پاپوش نگر چاندنی چوک کے مکین احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے, علاقہ مکینوں کے مطابق شدید گرمی میں یومیہ 14 سے 16 گھنٹے کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ علاقے میں پینے کا پانی بھی نایاب ہوچکا ہے, پاپوش نگر, چاندنی چوک, اورنگ آباد اور اشرف نگر سمیت اطراف کے مکینوں نے دوران احتجاج سڑک بلاک کردی, اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی جانب سے 14 سے 16 گھنٹے کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے, بچے, خواتین اور بزرگ گرمی سے بے حال ہوچکے ہیں جبکہ متعدد بار کے الیکٹرک کے متعلقہ دفتر کو شکایت کی گئی لیکن غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کم نہیں ہوئی, اہل علاقہ کے مطابق ان علاقوں میں واٹر کارپوریشن کے متعقلہ عملے کی مبینہ ملی بھگت کے باعث پانی بھی نایاب ہوچکا ہے, علاقہ مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں , (ایکس , وائی , زیڈ, ڈبل اے ) سمیت دیگر لائنوں کا پانی واٹر کارپوریشن کے عملے کی مبینہ ملی بھگت اور سیاسی مداخلت کے باعث کہیں اور دیا جارہاہے اس حوالے سے علاقہ مکینوں نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو بھی درخواست دی ہے ۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن کے متعلقہ عملے کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے, جبکہ سندھ حکومت سمیت تمام اعلٰی حکام سے گذارش کی ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر کے ای حکام سے جواب طلب کیا جائے۔ اہل علاقہ نے بتایا کہ پانی , بجلی سمیت گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ معمول بن چکی ہے جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے بھی گیس کی فراہمی محض صرف چند گھنٹوں کے لیے کی جاتی ہے رات 9 بجے کے بعد گیس بھی میسر نہیں ہوتی۔ شہریوں نے وزیر اعلٰی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*