ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا تو دوسری طرف ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جھگڑا چھوڑ کر تجارت کریں، وہ نیوکلیئر میزائلوں کی ٹریڈ کے بجائے وہ ٹریڈ کریں جو ان کو خوبصورت بنائے، دونوں ملکوں کی لڑائی ہوتی تو لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے، بڑھتے ہوئے تنازع کو رکوادیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت تب سامنے آئی جب جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع مکمل جنگ کی شکل اختیار کرنے کے خطرے سے دوچار تھا۔

امریکی ثالثی اور سفارتی بیک چینلز نے اس تصادم کو روکا لیکن صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر پیشکش نے نئی دہلی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ بھارت میں اس کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے، بھارتی ٹرمپ کے بیان کو مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش سمجھتے ہیں۔

امریکی صدر کا سعودی عرب امریکا انویسٹمنٹ فورم سے خطاب

دوسری جانب سعودی عرب امریکا انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ روز قبل ہم نے پاکستان اور بھارت کی لڑائی ختم کرائی، میں نے کہا دوستوں آؤ ایک ڈیل کرتے ہیں، پاکستان اور بھارت سے کہا آؤ تجارت کرتے ہیں، میں نے کہا نیوکلیر میزائلوں کی تجارت نہیں بلکہ ان خوبصورت چیزوں کی تجارت جو آپ بناتے ہو۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے سربراہ طاقتور اور اسمارٹ ہیں اور پھر یہ دونوں رک گئے، مجھے مارکو روبیو پر بھی بہت فخر ہے، مارکو روبیو نے لڑائی رکوانے میں بہت محنت کی، شاید ہم انہیں ایک ڈنر پر اکھٹا بھی کردیں، اس لڑائی سے لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے، پاک بھارت تنازع ہر روز بڑھتا ہی جارہا تھا لیکن ہم نے اسے رکوا دیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ کوئی اتنا اچھا جنگی سازوسامان نہیں بناتا جو ہم بناتے ہیں، ہم بہترین میزائل، بہترین راکٹس اور بہترین سب مرین بناتے ہیں، سعودی دوستوں نے 142 ارب ڈالرز کا امریکی اسلحہ خریدا ہے، انہوں نے ایمازون، اے ایم ڈی، اوبر اور متعدد دیگر کمپنیز سے معاہدے کیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چند ماہ قبل یہ بزنس مین مجھے دیکھ کر خوش نہیں تھے، اب یہی لوگ کہہ رہے ہیں آپ نے بڑا اچھا کام کیا ہے، دولت کمانے اور مستقل کو سنہری بنانے کے لیے امریکا سے اچھی جگہ کوئی نہیں، محمد بن سلمان آپ کو رات نیند کیسے آئے ہوگی۔

امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالرز کے معاہدے پر دستخظ

ادھر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالرز کے معاہدے پر دستخظ ہوگئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاریخی دورہ سعودی عرب پر موجود ہیں، جہاں امریکا اور سعودی عرب میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔ دونوں ممالک کے درمیان 142 ارب ڈالرز کے ہتھیاروں کی خریداری کا اہم معاہدہ طے پا گیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق سعودی عرب کو ایک درجن سے زائد امریکی کمپنیوں کے تیار کردہ جدید جنگی آلات اور سروسز ملیں گی۔

سعودی عرب اورامریکا کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کی دستاویز پر دستخط ہوئے، دونوں ملکوں نے 600 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں توانائی، دفاع، خلائی، معدنی وسائل کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ محکمہ انصاف کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت شامل ہے۔

سعودی عرب نے امریکا سے ایف 35 جنگی طیاروں کی ممکنہ خریداری پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریاض پہنچے تو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کو روایتی قہوہ بھی پیش کیا گیا۔

امریکی صدر کو سعودی ولی عہد نے انویسٹمنٹ نمائش کا دورہ بھی کرایا، ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب میں جدید تعمیرات اور اونچی عمارتوں سے متاثر ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اب وہ نہیں جو 8 سال قبل تھا، شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں بڑی تبدیلی آئی، میں نے سعودی عرب میں ایسی تبدیلی کبھی نہیں دیکھی۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطی کے 4 روزہ دورے پر ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*