انٹربورڈ کراچی میں 9 سال بعد بہترین مثال قائم ہوگئی

امتحان کے دوران نا تو پرچہ آوٹ ہوا نا ہی نقل کی شکایات سامنے آئیں

سوشل میڈیا پر پرچہ آوٹ کرانے والے گروپس کے خلاف کاروائی کا آغاز

انٹربورڈ انتظامیہ نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے, سوشل میڈیا مافیاز کے خلاف کاروائی کی درخواست کی ہے, چئیرمین, غلام حسین سہو

نقل سمیت دیگر غیرقانونی اقدامات میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرلیا گیا

بہترین اور مثالی امتحانات کے انعقاد میں ناظم امتحانات زرینہ راشد اور شعبہ امتحانات میں کام کرنے والا عملہ قابل تحسین قرار

کراچی (رپورٹ: کامران شیخ)

اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے رواں سال امتحانات میں مثال قائم کردی, گذشتہ روز 5 مئی سے کراچی میں انٹر کے امتحانات کا آغاز ہوا سال 2016 کے بعد 2025 میں ہونے والے ان امتحانات میں نا تو کوئی پرچہ آوٹ ہوا نا ہی نقل کی شکایات سامنے آئیں, تفصیلات کے مطابق انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے تحت ہونے والے امتحانات میں نقل مافیا کو گھٹنے ٹیکنے پڑے چند روز قبل ہی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چئیرمین غلام حسین سہو نے انٹرمیڈیٹ بورڈ کا بطور چئیرمین اضافی چارج سنبھالا انھوں نے چارج سنبھالتے ہی نقل کی روک تھا, واٹس ایپ گروپس اور ایجنٹ مافیا کے لیے منظم حکمت عملی تیار کی جبکہ ساتھ ہی انھوں نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سینٹر کنٹرولنگ آفیسرز اور سینٹر سپرٹنڈنٹ کو دوران امتحان ڈیجیٹل لنک کے ذریعے براہ راست رابطے میں رکھا جس کے ذریعے پرچہ آوٹ ہونے کے اہم مسلے پر قابو پالیا گیا جبکہ امتحانی مراکز میں موجود کیمروں کی مانیٹرنگ کی گئی جس نے نقل کی روک تھام میں اہم کردار ادا کیا, اس حوالے سے قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی غلام حسین سہو نے کہا کہ پرچہ امتحانی مراکز سے واٹس ایپ کے ذرہعے باہر بھیجنے والے عناصر کے خلاف سخت حکمت عملی اپنائی جاچکی ہے انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو بھی خط لکھا گیا ہے ,انٹربورڈ انتظامیہ کی جانب سے ایف آئی اے کو لکھے گئے خط کے متن کے مطابق واٹس ایپ گروپوں میں امتحانی پرچوں کے وائرل کے غیر قانونی اقدمات کو روکا جائے, خط میں ایف آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا پر پرچے آوٹ کرانے اور نقل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی فوری مدد کی جائے ,امتحانات کے دوران ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، خاص طور پر واٹس ایپ، کے غلط استعمال کو روکا جائیں, سوشل میڈیا گروپس سے امتحانات کے دوران بدنظمی پیدا ہونے کا خدشہ ہے, واضح رہے کہ انٹربورڈ کراچی کے نام سے مختلف فیک پیجز, ویب سائٹس, واٹس ایپ گروپس موجود ہیں جن کے خلاف اب سرکاری طور پر کاروائی کا آغاز کردیا گیا ہے, ان سوشل میڈیا گروپس کے ذریعے نقل کرانے کے علاوہ طلباء و طالبات کو مختلف دستاویزات بنانے کا جھانسہ دیکر بھاری رقم بھی بٹوری جارہی ہے, ذرائع کے مطابق چند موبائل نمبرز کی نشاندہی کرلی گئی ہے جن کے خلاف جلد کاروائی ہوگی جبکہ ایسے گروپس میں موجود افراد کا بھی ڈیٹا چیک کیا جارہاہے۔ رواں سال امتحانات میں 182 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ 36 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے مجموعی طور پر 1 لاکھ 26 ہزار 500 طلبہ و طالبات امتحانات دے رہے ہیں۔ چئیرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کے مطابق ناظم امتحانات زرینہ راشد اور امتحانی عملے کی بھرپور کاوشوں کے باعث بہترین طریقے سے امتحانات کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*