پہلگام حملہ “فالس فلیگ” قرار، بھارتی عوام مودی حکومت کے خلاف کھڑی ہونے لگی

پہلگام حملہ “فالس فلیگ” قرار، بھارتی عوام مودی حکومت کے خلاف کھڑی ہونے لگی

پہلگام واقعے کو کو “فالس فلیگ آپریشن” قرار دے رہی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں پر سخت تنقید کر رہی ہے۔ لے کر بھارت میں مودی سرکار کے خلاف شدید عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ بھارتی عوام کی ایک بڑی تعداد اس واقعے

ایک بھارتی خاتون نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کئی تند و تیز سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام جیسے اہم واقعے کو روکنے میں ناکامی پر ابھی تک کسی وزیر یا عہدیدار نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ خاتون نے پوچھا کہ اگر آپ پاکستان کا پانی روکنے کی بات کر رہے ہیں تو اب تک حملے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟

انہوں نے مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ ہر بات پر اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانا نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ بھارت کی اصل سیکیورٹی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش بھی ہے۔ خاتون نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا 1984 میں سکھوں کے قتل عام کے پیچھے مسلمان تھے؟

خاتون نے کہا کہ مسلمانوں کو صرف اس لیے قتل کیا گیا کہ انہوں نے “جے شری رام” کا نعرہ نہیں لگایا، کیا یہ دہشت گردی نہیں؟ انہوں نے مزید پوچھا کہ کشمیری طلباء کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ مودی سرکار خود کہہ چکی ہے کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت ہر دہشتگرد حملے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے، اور اس کا اصل مقصد عوام کی توجہ مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر داخلی مسائل سے ہٹانا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*