
پہلگام حملے کے تناظر میں انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو معطل، واہگہ بارڈر بند اور سفارتی عملہ محدود کرنے سمیت متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ادھر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ’انڈیا کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، یہ جواب کم نہیں ہو گا۔‘
خلاصہ
- گذشتہ روز کے پہلگام حملے کے تناظر میں وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہونے والے سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو معطل، واہگہ بارڈر بند اور سفارتی عملہ محدود کرنے سمیت متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
- انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
- پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت اور دہشت گردوں کے حملے سے متعلق جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔‘
- انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد انڈین وزیر داخلہ امت شاہ سری نگر پہنچ گئے ہیں۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی سعودی عرب کے دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پیغام میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر سے انتہائی پریشان کن خبر ملی ہے۔ امریکہ مضبوطی سے دہشتگردی کے خلاف (جنگ میں) انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے۔’
قبلانڈیا کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، یہ جواب کم نہیں ہو گا: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انڈیا نے پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے کے کوئی شواہد نہیں دیے اور اس طرح بغیر شواہد غصہ نکالنا غیر مناسب ہے۔
نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انڈیا نے آج جو اعلانات کیے ہیں ان میں ناپختگی اور غیر سنجیدگی نظر آتی ہے۔ ’بدقسمتی سے انڈیا ہر واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیتا ہے اور ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی بلیم گیم پاکستان کی طرف ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’انڈیا کے اقدامات کا جواب دینے کے لیے کل صبح نیشنل سکیورٹی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں عسکری اور سول قیادت شامل گی اور ہم انڈیا کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، یہ جواب کم نہیں ہو گا۔‘
انڈس واٹر ٹریٹی کے حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اس پر ہمارے کافی دیر سے انڈیا کے ساتھ مسائل چل رہے ہیں اور ورلڈ بینک بھی انوالو ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اگر انڈیا کے پاس شواہد ہیں تو انھیں سامنے لائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انڈیا نے (اگر اس کے پاس شواہد ہیں) تو ان سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ہائپ کریٹ کی ہے۔
انڈیا کے الزامات کے حوالے سے نائب وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہم ہر فروم پر بایٹرل پارٹنرز کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھائیں گے۔
