
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری پولیٹیکل ٹریننگ، جناب رامش عظیم نے اپنے ایک خصوصی بیان میں فلسطین کے مظلوم عوام پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج غزہ کی سرزمین پر بہتا ہوا ہر قطرہ خون پوری امت مسلمہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
رامش عظیم نے کہا کہ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں پر اسرائیلی بمباری، اسپتالوں اور امدادی قافلوں پر حملے اور خوراک و پانی کی بندش جیسے غیر انسانی اقدامات انسانیت کی تذلیل ہیں۔ عالمی طاقتوں کی خاموشی اور دوہرے معیار ان مظلوموں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا ہر باضمیر انسان اور خاص طور پر ہر پاکستانی کا دینی، اخلاقی اور قومی فریضہ ہے۔ پاکستان کی عوام نے ہمیشہ فلسطینیوں کے ساتھ محبت، وفاداری اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے، مگر بدقسمتی سے پاکستان پر اس وقت مسلط کی گئی جعلی حکومت، جو کہ فارم 47 کے چوری شدہ مینڈیٹ کی پیداوار ہے، مکمل طور پر خاموش اور بے حس دکھائی دیتی ہے۔
رامش عظیم نے کہا کہ یہ جعلی حکمران نہ صرف اندرون ملک جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو بھی کمزور کر رہے ہیں۔
انہوں نے عوام کے جذبات کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا:
رہا کرو! رہا کرو! عمران کو رہا کرو!
انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان ہی وہ واحد رہنما ہیں جو نہ صرف پاکستان کو درپیش داخلی بحرانوں سے نکال سکتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر امت مسلمہ کی بھرپور ترجمانی بھی کر سکتے ہیں۔
آج جب دنیا بھر میں مسلم امہ کو کچلا جا رہا ہے، جب حرمین شریفین کی طرف نظریں اٹھائی جا رہی ہیں، جب قبلۂ اول پر قبضے کی کوششیں جاری ہیں، ایسے وقت میں ایک جرات مند، بے باک اور اصولی لیڈر کی ضرورت ہے اور وہ لیڈر صرف اور صرف عمران خان ہیں۔
عمران خان ہی ہمارے عہد کا "ارتغل غازی” ہیں۔ وہ واحد شخصیت ہیں جو امت مسلمہ کی عزت، پاکستان کی خودمختاری اور عوام کے بنیادی حقوق کا پرچم تھامے کھڑے ہیں۔
رامش عظیم نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو فوری رہا کیا جائے، چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے، عوام کو ان کا حق دیا جائے، اور فلسطینی عوام کے ساتھ ریاستی سطح پر بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جائے۔
یہ وقت مصلحت کا نہیں، حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔ پاکستان، فلسطین اور پوری امت مسلمہ کی نجات صرف ایک نام سے جڑی ہے — عمران خان۔
