
لوکل مینوفیچرنگ انڈسٹری کے رہنما ظفر محمود , ہیلتھ کیئر ڈیوائس ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید عمر احمد اور سامانِ شفا فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر سید شاہد نور پاکستان فارما سیٹکل منیو فیچرنگ ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر وحید اختر ,سابق چیئرمین ہیلتھ کئر ایسوسی ایشن اف مسعود احمد نے کراچی میں مقامی ہوٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ اگر حکومت مقامی طور پر طبی اور تشخیصی آلات کی تیاری میں معاونت فراہم کرے تو پاکستان اپنی درآمدات میں نمایاں کمی لا سکتا ہے۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)
ڈائیگناسٹک انڈسٹری کے اہم اداروں نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے ڈائیگناسٹک شعبے میں ایک بڑی اور مؤثر تبدیلی ہونے جا رہی ہے ۔ طویل عرصے تک امپورٹ پر انحصار کرنے والی ڈائیگناسٹک انڈسٹری ، اب ایکسپورٹ بیسڈ معیشت کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ اقدام نہ صرف پاکستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے بلکہ قومی خودمختاری کی جانب اہم سنگ میل بھی ہے۔سامانی شفا اور ایل ڈی ایس کے نمائندوں نے پریس کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ روایتی ٹیسٹنگ میں خودکفالت حاصل کرنے کے بعد، پاکستان اب جدید ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ڈائیگناسٹک انڈسٹری میں ترقی کے لیے مخصوص اصلاحات اور پالیسیوں کی ضرورت ہے، جیسا کہ دیگر ممالک، بالخصوص بھارت، بنگلہ دیش اور ایران میں حکومتوں نے اپنی لوکل انڈسٹری کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کیے، لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی واضح حمایت فراہم نہ کرنے کی وجہ سے ڈائیگناسٹک انڈسٹری کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کورونا کے بعد ڈائیگناسٹک انڈسٹری میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں لوکل مینوفیکچررز نے اہم کردار ادا کیا۔ حکومت کو ڈینگی، ملیریا، اور چکن گونیا جیسی وباؤں کے دوران مقامی طور پر تیار کردہ کٹس استعمال کرنے کے فوائد حاصل ہوئے۔ مستقبل میں اُمید کی جا رہی ہے کہ حکومت دیگر فارما انڈسٹریز کی طرح ڈائیگناسٹک انڈسٹری کو بھی فروغ دے گی تاکہ ملکی معیشت مستحکم ہو اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملے۔مارکیٹ میں موجود مقامی شعبہ جات، بشمول لیبارٹری مالکان اور ہسپتالوں کے انتظامی سربراہان نے اس مثبت رجحان کو بھرپور انداز میں سراہا ہے۔ ٹیکنالوجی کے جدید رجحانات کو اپنانے کے لیے چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ اس شراکت داری کے ذریعے پاکستان میں کانٹریکٹ مینوفیکچرنگ اور (او ای ایم)پروڈکشن میں اضافہ ہو گا۔
لوکل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے رہنماء ظفر محمود نے اس پیش رفت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی موقع ہے کہ ہم اپنی ڈائیگناسٹک انڈسٹری کو بین الاقوامی معیار کے مطابق آگے بڑھائیں”۔ حکومت کی جانب سے اگر مناسب معاونت فراہم کی جائے تو یہ انڈسٹری نہ صرف خودکفیل ہو سکتی ہے بلکہ عالمی سطح پر نمایاں مقام بھی حاصل کر سکتی ہے۔اس موقع پر لوکل انڈسٹری کے نمائندوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈائیگناسٹک انڈسٹری کی ترقی کے لیے مؤثر پالیسیز متعارف کروائیں تاکہ یہ شعبہ ملک کی معیشت میں ایک مضبوط ستون کے طور پر اپنا کردار ادا کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لوکل انڈسٹری کی مددکرنے سے ہی ہم پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے ۔