مصطفی عامر قتل کیس کو انجام تک پہنچائیں گے، بااثر افراد کو پشت پناہی حاصل ہے، گورنرسندھ

مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے، کامران ٹیسوری

گورنرسندھ کا کہنا ہے کہ مصطفی عامر قتل کیس کو انجام تک پہنچائیں گے، بااثر افراد کو پشت پناہی حاصل ہے، نوجوانوں کو نشے کا عادی بنایا جارہا ہے، میرے پاس کچھ معلومات ہیں مگر ابھی شیئر نہیں کرسکتے، تعلیمی اداروں کو خط لکھ رہا ہوں کہ طلبہ اور اساتذہ کے ٹیسٹ کرائے جائیں، انتظامی اختیارات نہیں ورنہ دیکھتا کوئی ڈمپر کیسے کسی کو کچلتا ہے۔

کراچی میں گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے نیوزکانفرنس نے کہا کہ نوجوان نسل کو نشے کا عادی بنایا جارہا ہے، مصطفی عامرقتل کیس پر بھی بات کرنا چاہتا ہوں، مصطفی عامرکیس ٹھیک سے ہینڈل کیا گیا تومنشیات کا خاتمہ ہو جائے گا، میرے پاس کچھ معلومات ہیں جو ابھی شیئر نہیں کرسکتا۔

انھوں نے کہا کہ مصطفی عامر قتل کیس کو انجام تک پہنچائیں گے، بااثرافراد کوپشت پناہی حاصل ہے۔ ان کے پیچھے جن طاقتوں کا ہاتھ ہے وہ بہت با اثر ہیں، مصطفی عامرکیس پرپورا کام ہوگیا توبڑے نام بے نقاب ہوں گے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو خط لکھ رہا ہوں کہ طلبہ اور اساتذہ کے ٹیسٹ کرائے جائیں، انتظامی اختیارات نہیں ورنہ دیکھتا کوئی ڈمپر کیسے کسی کو کچلتا ہے۔

گورنرسندھ نے کہا کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے، اللہ تعالیٰ نےموقع دیا ہے ہم ایسے لوگوں پرہاتھ ڈال سکتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے موقع دیا ہے کہ تمام ادارے ان کا قلع قمع کریں، سیشن ججز، مجسٹریٹ کا کام بھی فوری اقدامات کرنا ہے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ جج صاحب کے رویے پرچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کوخط لکھوں گا، اگر ضرورت پڑی تو چیف جسٹس پاکستان کو بھی خط لکھوں گا۔

انھوں نے کہا کہ صحافیوں اورمیڈیا مالکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ماہ رمضان میں گورنرہاؤس میں اسٹیج بنانے جا رہے ہیں، اسٹیج پرمعروف نعت خواں اورقوال کلام پیش کریں گے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ مدینہ شریف کے امام صاحب کراچی تشریف لائے ہیں، گورنرہاؤس میں 27روزہ تراویح کا اہتمام کیا جائے گا، 10لاکھ کےقریب لوگوں کیلئے افطارڈنرکااہتمام کیا جائے گا، روزانہ کی بنیاد پرایک پلاٹ کی قرعہ اندازی بھی کی جائے گی۔

گورنرسندھ نے کہا کہ گورنرہاؤس میں دعوت عام ہے، اقلیتوں کو بھی دعوت ہے ہمارے ساتھ آکرگورنرہاؤس میں افطار کریں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*