ملازمت میں 4 سال کی توسیع کاخواب دیکھنے والے عبدالرشید سولنگی نے اعلیٰ حکام کے دفاتر کے چکر کاٹنا شروع کردیئے
عبدالرشید سولنگی کو نقشہ جات کی منظوری دینے سے روک دیاگیا، جس کی وجہ سے ان کا کروڑوں روپے ماہانہ آمدنی کا دھندا بند ہوگیا
کاٹی کے بعض عہدیداروں نے بھی سفارش کردی، وزارت اطلاعات میں کام کرنے کی وجہ سے وہاں سے بھی اثرورسوخ کا استعمال
حکومتی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ابھی تک کوئی امید کی کرن دکھائی نہیں دی ، ریٹائرمنٹ قریب آنے کی وجہ سے شدید بے چین
کراچی (رپورٹ/شاہد شیخ) 7 فروری 2025 کوریٹائرہونے والے ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی نے اپنی ملازمت میں توسیع کیلئے سردھڑ کی بازی لگادی، ملازمت میں چار سال کی توسیع کاخواب دیکھنے والے عبدالرشید سولنگی نے اپنے مقصد کے حصول کیلئے حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کے چکر کاٹنا شروع کردیئے باخبرذرائع کاکہناہے کہ موصوف کوحکام بالا کی جانب سے 23دسمبر2024ئ کے بعد نقشہ جات کی منظوری دینے سے روک دیاگیاہے جس کی وجہ سے ان کا کروڑوں روپے ماہانہ آمدنی کا دھندا بند ہوگیاہے جوکہ ان کیلئے انتہائی پریشانی کاباعث ہے ذرائع کا کہناہے کہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈر اینڈ انڈسٹری (کاٹی)کے متعدد عہدیداران کو بھی ڈی جی نے اپنی ملازمت میں توسیع دلوانے کیلئے کردارادا کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ منسٹری آف انفارمیشن میں بطور سیکریٹری کام کرنے کی وجہ سے وہاں سے بھی اثرورسوخ استعمال کیاجارہاہے اور خود سے بھی عبدالرشید سولنگی حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام کے دفاتر مسلسل حاضری لگارہے ہیں لیکن اس سلسلے میں حکومتی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ابھی تک کوئی امید کی کرن دکھائی نہیں دی ہے ریٹائرمنٹ میں دوہفتے رہنے کی وجہ سے ان کی بے چینی دیدنی ہے کیونکہ تقریباً ایک سال کی بطور ڈی جی ایس بی سی اے تعیناتی کے دوران انہوں نے نقشہ جات کی منظوری دینے، غیرقانونی تعمیرات کے سسٹم کی سرپرستی کرنے اورمرضی کی انہدامی کارروائیاں کرکے اربوں روپے بٹورے ہیںلیکن 23 دسمبر2024ئ سے نقشہ جات کی منظوری نہ دے سکنے کی وجہ سے ان کی اوپر کی کمائی آدھی بھی نہیں رہ گئی ہے جس کی وجہ سے انہوں نے ملازمت میں توسیع کیلئے بھرپور کوششوں کے ساتھ غیرقانونی تعمیرات اورانہدامی کارروائیوں سے کمائی کرنے پر زوردیا ہواہے لیکن ان کا پیٹ نہیں بھررہا اوروہ چارسال مزید لوٹ مار کرنے کیلئے ہاتھ پاﺅں ماررہے ہیں ذرائع کا کہناہے کہ حکومت سندھ کے بڑوں میں سے کسی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ انہیں کم ازکم ایک سال کی ملازمت میں توسیع ملنے کا امکان ہے تاہم وہ اس سے بھی خوش دکھائی نہیں دیتے اور چار سال کی توسیع کی رٹ لگاکر بیٹھے ہیں سچل گوٹھ کے ایک چھوٹے سے مکان میں رہنے والے عبدالرشید سولنگی ایک سال ڈی جی ایس بی سی اے تعینات رہنے کے بعد ارب پتی بن چکے ہیں اور مبینہ طورپراربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرکے بیرون ممالک جائیدادیں خریدنے کے ساتھ ڈیفنس فیز VIII میں بھی 38 کروڑروپے کے بنگلے کے مالک بن چکے ہیں عبدالرشید سولنگی کی کمال بدعنوانیوں کے باعث تحقیقاتی ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں لیکن ابھی تک کوئی بھی ان کا بال نہیں بیکا کرسکا۔ذرائع کاکہناہے کہ جب بھی وہ بدعنوانی کی وجہ سے کسی ادارے میں پھنستے ہیں توبھاری رشوت دے کر جان کی خلاصی کروالیتے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ انہوں نے ملازمت میں توسیع نہ ملنے کی صورت میں ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد ملک چھوڑنے کا منصوبہ بنارکھا ہے اس لیے ایف آئی اے اوردیگرمتعلقہ اداروں کوان پرکڑی نظررکھنے کی ضرورت ہے تاکہ رشوت سے جمع کئے گئے اربوں روپے کی رقم کووصول کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تاریخ کے سب سے بدعنوان اورراشی ڈائریکٹر جنرل کا اعزاز رکھنے والے عبدالرشید سولنگی افسران کے تبادلوں اور تعیناتیوں کیلئے بھی منہ مانگی رشوت وصول کرتے ہیں اور مطلوبہ رقم نہ ملنے پرصاف انکار کردیتے ہیں تقریباً دوماہ سے اتھارٹی افسران کو ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے تحت اگلے گریڈز میں ترقیاں دی جاچکی ہیں لیکن مذکورہ افسران کی پوسٹنگ نہیں کی جارہی ہے تاہم متعدد افسران کی دو روز قبل اوپر سے سفارش کے باعث بمشکل پوسٹنگ کرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے جبکہ باقی ماندہ افسران کی پوسٹنگ کرنے کیلئے رشوت کا انتظار کیاجارہاہے ایک اہم ترین سرکاری ادارے میں اتنی اندھیر نگری حکام بالا کی مرضی کے بغیر کرنا سمجھ سے بالا تر ہے اتھارٹی افسران کا کہناہے کہ ان کی پوسٹنگ کرنے سے ڈی جی کے پٹہ سسٹم کو نقصان ہوگا اس لیے امید کی جارہی ہے کہ ڈی جی اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دنوں میں پوسٹنگ کریں گے یا پھر آنے والے نئے ڈی جی کوافسران کی پوسٹنگ کرنا پڑے گی ذرائع کا کہناہے کہ موصوف کے پاس دویعنی پرانا اورنیا کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہے جبکہ(NICOP)یعنی کہ قومی شناختی کارڈ برائے اوورسی پاکستانی رکھنے کی بھی اطلاع موجود ہے جوکہ ایک سرکاری افسر کے پاس ہونا قانوناً جرم ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ عبدالرشید سولنگی کے پرانے اور نئے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے مستقل ایڈریس میں بھی گاﺅں کے نام کا فرق ہے حالانکہ شناختی کارڈ پرعارضی پتہ توتبدیل ہوسکتاہے لیکن مستقل پتے میں تبدیلی ممکن نہیں ہوتی جس سے ظاہرہوتا ہے کہ عبدالرشید سولنگی فراڈ کرنے سے بھی نہیں چونکتے اس لیے ملازمت میں توسیع کروانے کیلئے بھی ان سے کسی بھی حدتک جانے کی توقع کی جاسکتی ہے سولنگی واحد ڈی جی ایس بی سی اے ہیں جنہیں پٹہ سسٹم چلانے والے افسران وملازمین کے علاوہ کوئی برداشت نہیں کرتا۔ ذرائع کا کہناہے کہ رواںہفتے ہی میں اتھارٹی کے اگلے ڈائریکٹرجنرل کا فیصلہ کرلیاجائے گا یہی وجہ ہے کہ ڈی جی کی پوسٹ کیلئے اندرونی اوربیرونی افسران کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں لیکن اتھاری افسران وملازمین اتھارٹی ہی کے کسی سینئر افسر کو ڈی جی کے طورپردیکھنے کے خواہاں ہیں۔