لاہور میں چکی مالکان نے آٹے کی قیمت میں از خود 10 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں چکی مالکان نے آٹے کی قیمت 80 روپے سے بڑھا کر 90 روپے کردی ہے اور گندم پسائی کے ریٹس 320 روپے کر دئیے ہیں۔
اس کے علاوہ چکی مالکان نے 40 کلو پسائی پر 2 کلو گندم کٹوتی بھی شروع کر دی ہے۔
چکی مالکان کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آٹے کی قیمت بڑھائی ہے ، گندم 2500 روپے من ہو گئی ہے اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب سعید غنی نے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گندم بحران سے آٹے کی قلت پیدا ہو گی۔
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے عوام نفرت کی سیاست کومسترد کر دینگے ، مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے بلدیاتی ایکٹ پرڈرامہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بلدیاتی ایکٹ کے نام پرلسانی فساد پھیلانا چاہتی ہے ، وسیم اختر،آفاق احمد اور خالد مقبول کے بیان نفرت انگیزنہیں؟ بلدیاتی الیکشن میں اپوزیشن کوذلت آمیزشکست ہوگی۔
سعید غنی نے کہا کہ حکومت نےفرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کی ، حکومت نے جان بوجھ کرسستی بجلی پیدا نہیں کی ، حکومت نے فرنس آئل مافیا کو فائدہ پہنچایا ، سندھ کی انڈسٹریز اورگھریلوصارفین کوگیس نہیں مل رہی۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ ضرورت سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے ، یوریا کھاد کے بحران سے گندم کی فصل متاثرہونے کا امکان ہے ، گندم بحران سے آٹے کی قلت پیدا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں کرپشن انڈیکس میں11درجے نیچے گئے ، ن لیگ کے دورمیں کرپشن انڈیکس میں10درجے کمی ہوئی ، پی ٹی آئی دورمیں ملک کرپشن انڈیکس میں اوپرگیا۔