‎قومی ورثہ قرار دی گئی درجنوں عمارتیں توڑ دی گئیں

‎بلڈر مافیانے ہیریٹیج ڈپارٹمنٹ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی ملی بھگت سے قومی ورثہ قرار دی گئی بلڈنگز غیر قانونی طور پر توڑ کر نئی عمارتیں بنادیں

‎ ڈسٹرکٹ ساﺅتھ کے مختلف علاقوں میں واقع ڈیڑھ درجن قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کو توڑکر نئی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں، یہ بلڈنگزقومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی فہرست میں شامل ہیں

کراچی ( رپورٹ: شاہد شیخ) قومی ورثہ قرار دی گئی سیکڑوں عمارتوں میں سے درجنوں عمارتوں کو بلڈر مافیا نے ہیرٹیچ (Heritage) ڈیپارٹمنٹ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر توڑکر نئی عمارتیں تعمیرکردی ہیں۔ حال ہی میں ڈسٹرکٹ ساﺅتھ کے مختلف علاقوں میں واقع ڈیڑھ درجن قومی ورثہ قرار دی گئی، عمارتوں کو توڑکر نئی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں۔ مذکورہ ڈیڑھ درجن پرانی عمارتیں ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی فہرست میں شامل ہیں ۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شہر کے مختلف ڈسٹرکٹس میں 500 سے زائد پرانی عمارتوں کو قومی ورثہ قرار دیا جاچکا ہے، لیکن ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران کی بدعنوانیوں کی وجہ سے مذکورہ فہرست متعلقہ اداروں کو نہیں دی جاتی کیونکہ ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ملی بھگت سے قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی تعداد میں اضافہ اور کمی کرتے رہتے ہیں اور ملی بھگت کے باعث جب کسی پرانی عمارت کا مالک سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ڈیمالیشن پر مشین طلب کرنے کے لئے درخواست کرتا ہے تو اسے ہیرٹیچ سے این او سی لینے کے بہانے ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ بھیج دیا جاتا ہے جہاں ایک این او سی کے عوض لاکھوں روپے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی فہرست میں موجود قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کو اس فہرست سے نکلوانے کی منہ مانگی قیمت وصول کی جاتی ہے اور ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کے بدعنوان راشی افسران کی جانب سے ایسی پرانی عمارتوں کو بھی فہرست میں شامل کرلیا جاتا ہے جنہیں قومی ورثہ قرار نہیں دیا گیا ہوتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خطرناک قرار دی جانے والی عمارتوں کی کمیٹی کی جانب سے جب ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے خطرناک قرار دی کی عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرواکر انہیں توڑ نے کی ہدایت کی گئی تو تب سے بلڈر مافیا نے متعلقہ اداروں کی ایماءپر قومی ورثہ قرار دی گئی پرانی عمارتوں کو اندر اور باہر سے خاموشی کے ساتھ توڑنا شروع کردیا تھا تاکہ قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کو خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کی فہرست میں شامل کرواکر انہیں تڑوایا جاسکے اور اس کوشش میں انہیں بے حد کامیابی حاصل ہوئی جس کی وجہ سے شہر قائد کی قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے لیکن اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران آئے دن کسی نہ کسی پرانی عمارت کو قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی فہرست میں شامل کرکے کسی کوشک نہیں ہونے دیتے یہی وجہ ہے کہ قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی حتمی فہرست متعلقہ اداروں کو نہیں فراہم کی جاتی کیونکہ اس طرح کرنے سے ان کا کروڑوں روپے ماہانہ کا دھندا بند ہوجائے گا، ایک ایک کرکے قومی ورثے کو ختم کیا جارہا ہے جبکہ خانہ پری کے لئے ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسی عمارتوں کے مالکان/ قابضین کے ساتھ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی نوٹس ارسال کئے جاتے ہیں، لیکن بلڈر مافیا متعلقہ اداروں کے افسران کی سرپرستی کے باعث اس قدر منظم اور طاقتور ہے کہ قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کو مسلسل توڑ کر نئی عمارتیں بنانے میں مصروف ہے ۔حال ہی میں ڈسٹرکٹ ساﺅتھ میں قومی ورثہ قرار دی گئی، ڈیڑھ درجن عمارتوں کو ملی بھگت سے توڑا جاچکا ہے جبکہ ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے عمارت کے مالکان قابضین کو نوٹس بھی جاری کرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے جن پرانی عمارتوں کو تقریبا دس سال قبل ڈیمالیشن پرمشن دی گئی تھی۔ ہرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ان عمارتوں کی تعمیر کرنے سے عمارت کے مالکان کو ڈیمالیشن کرنے تک سے روک دیا گیا ہے۔ جن میں ڈسٹرکٹ ساﺅ تھ کے پلاٹ نمبر11-SR-3،پلاٹ نمبر11-A-SR-3،پلاٹ نمبر4-NP-11،پلاٹ نمبر25-NP-6،شامل ہیں جبکہ پلاٹ نمبر3-GRW،ہیرٹیچ ڈیپارٹمنٹ کی قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی فہرست میں شامل نہیں ہے لیکن اپنے مذموم مقاصد کے حصول کی خاطر اس پلاٹ پر واقع عمارت کو مذکورہ فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے حال ہی میں ڈسٹرکٹ ساﺅتھ کے مختلف علاقوں میں قومی ورثہ قرار دی گئی جن عمارتوں کو ملی بھگت کے باعث توڑا گیا ہے ان میں پلاٹ نمبرWO-7/8 AND9،پلاٹ نمبرSR-3/7-A، پلاٹ نمبر12-GK-1،پلاٹ نمبر13-GK-1،4-NP-11،پلاٹ نمبر25/1AND85/2-GK-6ُِؒٓ،پلاٹ نمبر79-MR-1،پلاٹ نمبر76-OT-6،پلاٹ نمبر15-NP-3،پلاٹ نمبرNP-4/58،129-OT-3،پلاٹ نمبر17-GK-1،پلاٹ نمبرOT-3/31،اور پلاٹ نمبرWO-2/20شامل ہے۔ اس طرح کے بے شمار پلاٹوں پر واقع قومی ورثہ قرار دی گئی عمارتیں توڑ کر نئی عمارتیں تعمیر کی جاچکی ہیں جن میں متعدد مشہور قومی ورثہ قرار دی گئی تاریخی اہمیت کی حامل عمارتیں بھی شامل ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*