‏SBCA ميں ڈائریکٹر فنانس کا عہدہ سول انجینئرز کے حوالے کرنا بگاڑ کا سبب بن گیا

فنانس اینڈ اکاؤنٹس میں 35 سال سے زائد تجربہ رکھنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر حفیظ الرحمان کو ڈائریکٹر فنانس بنانے پر غور

 وزیر بلدیات نے 7 جون 2024کو ڈائریکٹر جنرل سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی کو حفیظ الرحمان کی ترقی کیلئے ہدایت کی تھی 

 سول انجینئر کو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کے عہدے پر تعینات کرکے ادارے کو جان بوجھ کر انتظامی اور مالی نقصان پہنچایا جارہاہے

کراچی (رپورٹ شاہد شیخ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا اہم ترین عہدہ کئی سالوں سے سول انجینئرز کے حوالے کئے جانے کی وجہ سے ادارے کے انتظامی اور مالی امور بہتر کرنے کے بجائے بگاڑ کا سبب بن گیا ہے جس کی وجہ سے فنانس اینڈ اکاو¿نٹس میں35سال سے زائد تجربہ رکھنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر حفیظ الرحمان کو ڈائریکٹر فنانس بنانے پر غور کیا جارہا ہے کیونکہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ غورنمنٹ آف سندھ کے وزیر کی جانب سے پہلے ہی حفیظ الرحمان کا ون کے تجربے اور سینیارٹی کی بنیا د پر انہیں ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس تعینات کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے اور اسکے ساتھ انہیں گریڈ 18سے گریڈ 19 میں ترقی دینے کی بھی فوری طور پر سفارش کی گئی ہے وزیر بلدیات سندھ کو حفیظ الرحمان کی جانب سے رکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ اتھارٹی ہیڈ کوارٹر کے فنانس اینڈ اکا?نٹس سیکشن میں 35سال سے کام کررہے ہیں اور فنانس اینڈ اکاؤنٹس کا وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ بیچلر آف کامرس کی ڈگری ہولڈر ہیں اور2001-2002میں کے ڈی اے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اکاؤنٹس اینڈ فنانس کے منعقدکردہ لوئر اور ہائی امتحانات پاس کرچکے ہیں جبکہ ایس بی سی اے پبلک اکاؤنٹ پر آڈٹ کا 25سالہ تجربہ رکھتے ہیں اور30اکتوبر 2019سے 17جولائی 2020تک بطور ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کام کرچکے ہیں اسی طرح 2018میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے ڈیپارٹمنٹل امتحان بھی پاس کررکھا ہے مذکورہ خط میں بتا یا گیا کہ انہیں 2017میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس ترقی دی گئی تھی فی الوقت ڈائریکٹرایڈمن اینڈ فنانس گریڈ19کا عہدہ خالی پڑا ہے اور وہ اس عہدے پر تعینات کئے جانے کے مستحق ہیں کیونکہ وہ اس عہدے کے تمام تر تقاضے پورے کرتے ہیں اسلئے درخواست کی جاتی ہے کہ انہیں گریڈ 19میں ترقی دیکر ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس تعینات کیا جائے مذکورہ درخواست کو منظور کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ نے 7جون2024کو ڈائریکٹر جنرل سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی کو حفیظ الرحمان کی ترقی کیلئے ہدایت کی تھی تاکہ انہیں ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس تعینا ت کیا جاسکے لیکن چھ ماہ گزرنے کے باوجود وزیر بلدیات کی ہدایت پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکا اور خانہ پری کرتے ہوئے ایک کے بعد دوسرے سول انجینئر کو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کے عہدے پر تعینات کرکے ادارے کو جان بوجھ کر انتظامی اور مالی نقصان پہنچایا جارہا ہے فی الوقت بھی مذکورہ اہم ترین عہدہ گریڈ18کے سول انجینئر علی اسد کے پاس ہے جنہیں حال ہی میں ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا عہدہ سپرد کیا گیا ہے اور انہیں تاحال اس عہدے کی اہمیت اور تقاضوں کا کوئی علم نہیں ہے اس سے قبل ہی سول انجینئر آصف رضوی اور سول انجینئر مشتاق ابراہیم سومرو وغیرہ اس عہدے پر برسوں تک تعینات رہ چکے ہیں جبکہ ادارے میں حفیظ الرحمان جیسے 35سالہ تجربہ کار اور متعلقہ تعلیمی استعداد کے حامل سینئر افسر موجود ہیں اور ایسے انجینئرز کے ماتحت کام کرنے پر مجبور ہیں جنہیں ان کے مقابلے میں فنانس اینڈ اکاؤنٹس کی الف بے بھی نہیں آتی جو اس اہم عہدے اور اس سیکشن کی کارکردگی میں بہتری کے بجائے بگاڑ کا سبب بن رہے ہیں اتھارٹی کے موجودہ اور سابق سول انجینئر ڈائریکٹر اینڈ ایڈمن فنانس تعینات رہنے والے اربوں روپے کے ملازمینکے فنڈز بلاوجہ ایک بینک سے دوسرے اور دوسرے سے پہلے بینک میں منتقل کرکے ان اربوں روپے کے فنڈز کو ڈبونے کا رسک لے چکے ہیں کیونکہ اکاؤنٹس اینڈ فنانس کی فیلڈ میں نہ تو انہوں نے کوئی ڈگر حاصل کی ہے اور نہ ہی یہ ان کا کام ہے اس لئے ان سے ایسے ہی فیصلوں کی توقع کی جاسکتی ہے اس وقت بھی سندھ بینک میں اتھارٹی کے تقریبا پونے پانچ ارب روپے کے فنڈز بمشکل کرنٹ اکاو¿نٹ سے نکال کر ایک سال کیلئے 15.35فیصد منافع کی شرح پر فکس کئے گئے ہیں حالانکہ دیگر بینک ماہانہ فکس کرنے کی بنیا دپر اس سے کہیں زیادہ منافع کی شرح دینے کو تیار ہیں کیونکہ اسٹیٹ بینک کی پالیس کے تحت سرکاری فنڈز کو کسی بھی بینک میں جتنی زیادہ مدت کیلئے فکس کیا جائے گا اس کا شرح منافع اتنا ہی کم دیا جائے گا اگر ایڈمن اینڈ فنانس سیکشن کا ڈائریکٹر کوئی فنانس اینڈ اکاؤنٹس کا ڈگر ی ہولڈر اور تجربہ کار آفیسر ہوتا تو وہ اتھارٹی کے اربوں روپے کے فنڈز سالانہ کے بجائے ماہانہ یا سہ ماہی یا چھہ ماہ کی مدت کیلئے فکس کرکے زیادہ سے زیادہ شرح منافع حاصل کرتا اس طرح کے اور دیگر متعلقہ انتظامی اور مالی نقصانات سے اتھارٹی کو بچانے کیلئے فوری طور پر نان ٹیکنیکل اور تجربہ کار افسر کو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس تعینات کرنے کی ضرورت ہے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*