میڈیکل کالجز نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے احکامات کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے سالانہ 25 لاکھ روپے فیس وصول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انتھک محنت کے بعد مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے باوجود میڈیکل طلبہ کا ڈاکٹر بننے کا خواب اب بھی ادھورا ہے، میڈیکل کالجز کی بھاری فیسوں کا معاملہ تاحال حل نہیں ہوسکا ہے، جس کے باعث والدین اپنے بچوں کا شعبہ تبدیل کرانے پر مجبور ہیں۔
پی ایم ڈی سی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی زیادہ سے زیادہ فیس 17 لاکھ روپے مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے، تاہم، سمری ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کی منظوری کی منتظر ہے۔
پی ایم ڈی سی کے فیسوں میں کمی کے احکامات میڈیکل کالجز نے نظر انداز کر دیئے ہیں، کچھ والدین نے تو بھاری فیسوں کی وجہ سے بچوں کا میڈیکل کا شعبہ ہی تبدیل کروا دیا ہے۔
گزشتہ سال پرائیویٹ میڈیکل کالجزنے فیسوں کی مد میں 25 لاکھ سے زائد سالانہ وصول کیے تھے، میڈیکل کی تعیلم کا دورانیہ پانچ سال ہے۔