جنید جمشید پاکستان کے ایک معروف گلوکار، نعت خواں، مبلغ اور کاروباری شخصیت تھے، جنہوں نے اپنی زندگی میں کئی شعبوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ ان کی شخصیت، خدمات اور انتقال کے بعد ان کی یاد آج بھی لوگوں کے دلوں میں تازہ ہے۔
جنید جمشید 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں پیدا ہوئے،ان کے والد، جمشید اکبر خان، پاک فضائیہ میں افسر تھے جبکہ والدہ ایک گھریلو خاتون تھیں۔
جنید جمشید نے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور لاہور کی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (UET) سے گریجویشن کیا۔
جنید جمشید نے اپنے میوزک کیریئر کا آغاز 1987 میں وائٹل سائنز بینڈ کے ساتھ کیا، جو پاکستان کی موسیقی کی دنیا میں ایک انقلاب لے کر آیا۔
ان کا گانا ‘دل دل پاکستان’ بے حد مقبول ہوا اور قومی ترانے کے بعد پاکستان کے سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے نغموں میں سرفہرست ہے۔
2004 میں جنید جمشید نے موسیقی کو خیرباد کہا اور اپنی زندگی دین کی خدمت کے لیے وقف کر دی، وہ تبلیغی جماعت کے ساتھ منسلک ہو گئے اور دین کی تبلیغ کے لیے دنیا بھر میں سفر کیا۔
جنید جمشید کے بیٹے بابر جنید جمشید اکثر مختلف پوڈکاسٹس میں شرکت کرتے ہیں اور اپنے والد کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے اپنے والد کی متعدد شادیوں کے بارے میں ایک پوڈکاسٹ میں بات کی۔
اپنے والد کی متعدد شادیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے بابر جنید جمشید نے کہا کہ میرے علم کے مطابق، میرے والد کی میری والدہ کے علاوہ مزید دو بیویاں تھیں، جن میں سے ایک ان کے ساتھ انتقال کر گئی تھیں۔
بابر نے یہ بھی بتایا کہ جنید کی ان بیویوں سےکوئی بچے نہیں تھے، ہم صرف چار بہن بھائی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ ایک بار والد نے مجھ سے پوچھا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ تمہارے والد نے کئی بار شادی کی ہے لیکن کیا تم نے کبھی مجھے تمہارے ساتھ اور تمہاری والدہ کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے دیکھا ہے؟ جس پر میں نے جواب دیا، ‘نہیں بابا، آپ نے ہمیشہ اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں اور ہمیں بہت محبت دی، یہ سن کر وہ مطمئن ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ 16 دسمبر 2016 کو جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ساتھ چترال سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے سفر کے دوران ایک فضائی حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔
ان کی اس حادثاتی موت نے جہاں ان کے مداحوں کو بے انتہا دکھی کردیا تھا وہیں ان کی موت نے ایک ایسا خلا چھوڑا جسے آج بھی پر نہیں کیا جاسکا۔