اقوام متحدہ ویمن کا خواتین کیخلاف تشدد کا جواز نہیں مہم کا کراچی میں آغاز، "رولنگ ریزسٹنسن تھیٹر آن وہیلز” پیش کیا گیا

رولنگ ریز سٹنس جیسے تخلیقی پلیٹ فارمز کے ذریعے ہمارا مقصد مکالمہ شروع کرنا ہے، لوکس نیلین خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے پالیسیوں کی نہیں ثقافتی تبدیلی بھی ضروری ہے شائستہ قیسم

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) یو این ویمن پاکستان نے 16 دنوں پر مشتمل مہم برائے خواتین کے خلاف تشدد کا کوئی جواز نہیں ہم کا افتتاح کراچی یونیورسٹی میں کیا۔ اس سال کی مہم کا موضوع : ” بیجنگ ڈیکلریشن اور ایکشن پلان کے 30 سال: خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے متحد ہوں ۔”، اس سال کی مہم میں خواتین کے خلاف تشدد کے عزم کو تازہ کرنے ، اسٹیک ہولڈرز کو جوابدہ بنانے ، اور اجتماعی اقدامات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں رولنگ ریز سشنس: تھیٹر آن وہیلز کا آغاز کیا گیا، جو ایک خاص طور پر تیار کردہ موبائل تھیٹر ٹرک ہے جس کے ذریعے براہ راست پر فارمنس کے ذریعے خواتین کے خلاف تشدد پر مکالمہ اور شعور اجاگر کیا جائے گا۔ تقریب کراچی یونیورسٹی میں منعقد ہوئی جہاں مختلف تعلیمی، حکومتی اور سماجی رہنماؤں نے شرکت کی ۔ یو این ویمن پاکستان کی کنٹری ریپریزنٹیٹو، لوکس نیلن نے افتتاحی خطاب میں مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ” رولنگ ریز سٹنس جیسے تخلیقی پلیٹ فارمز کے ذریعے ہمارا مقصد مکالمہ شروع کرنا، ہمدردی پیدا کرنا اور کمیونٹیز کو تشدد کو مسترد کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ خواتین پر مبنی تشد د صرف خواتین کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق کا بحران ہے جو معاشرے کے ہر پہلو کو متاثر کرتا ہے۔

عالمی سطح پر ہر تین میں سے ایک خاتون اپنی زندگی میں تشدد کا شکار ہوتی ہے۔ "ڈین آف سوشل سائنسز ، کراچی یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تقسیم نے مہم کی میزبانی پر یواین دین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ” کراچی یونیورسٹی، جو نوجوان اذہان کو پروان چڑھانے کے لیے وقف ہے، اس مہم کی میزبانی پرفخر محسوس کرتی ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے صرف پالیسیوں کی ضرورت نہیں بلکہ ایک ثقافتی تبدیلی بھی ضروری ہے، جسے اس طرح کی سرگرمیاں فروغ دے سکتی ہیں۔ "وزیر برائے ویمن ڈیولپمنٹ ، حکومت سندھ، شاہدینہ شیر علی نے اس مہم کو آگے لے جانے کے لیے معاشرتی طور پر یکجا ہو کر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ ” یہ مہم ہمیں یاد دلاتی ہے کہ خواتین پر تشدد کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب، چاہے وہ پالیسی ساز ہوں ، معلم ہوں یا عام شہری، متحد ہو کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ سندھ اور پاکستان کی ہر عورت اور لڑکی خوف سے آزاد بھر پور زندگی گزارے۔ ” رولنگ ریز سٹنس ، اپنے پیغام کو عام کرنے کے لیے موبائل پر فارمنسز کے ذریعے لاہور، پشاور، مردان، کوہاٹ سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*