انہوں نے شادی کے 29 سال بعد علیحدگی کا اعلان کردیا ہے
بھارتی میڈیا کے مطابق موسیقار اور گلوکار نے اپنے ایک پرانے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کی اور سائرہ کی شادی کیسے ہوئی تھی ۔
اے آر رحمان اور سائرہ بانو نے 19 نومبر کو منگل کی رات اپنے وکیل کے مشترکہ بیان میں اپنی طلاق کا اعلان کیا۔ اس جوڑے نے علیحدگی کا فیصلہ طویل عرصے کے جذباتی تناؤ کے بعد کیا ہے۔
طلاق کی خبروں کے درمیان ، موسیقار کا ایک پرانا انٹرویو دوبارہ سامنے آیا ہے جہاں انہوں نے اپنی پہلی ملاقات اور اپنے تعلقات کے ابتدائی سالوں کے بارے میں بات کی ہے۔ انہوں نے انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ چنئی کے ایک صوفی مزار پر سائرہ سے پہلی ملاقات کے بعد ان کی ماں اور بہن کا ان کی شادی میں کیا کردار تھا۔
نسرین منی کبیر کی کتاب اے آر رحمن: دی اسپرٹ آف میوزک میں شائع ہونے والے آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار نے سائرہ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں کھل کر بات کی انہوں نےبتایا کہ 1994 میں، جب میں تقریبا ستائیس سال کا تھا تو میں نے فیصلہ کیا کہ اب شادی کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ بہت شرمیلا تھا اور کبھی بھی لڑکیوں سے زیادہ بات نہیں کرتا تھا۔ میں اپنے اسٹوڈیو میں بہت سی نوجوان خواتین گلوکاروں سے ملا جب ہم ایک ساتھ کام کرتے تھے۔ میں ان کا بہت احترام کرتا تھا۔ لیکن میں نے کبھی کسی لڑکی کو یہ سوچ کر نہیں دیکھا کہ وہ ایک دن میری بیوی بن سکتی ہے۔ میرے پاس لڑکیوں کے بارے میں سوچنے کا وقت نہیں تھا۔ میں چوبیس گھنٹے کام کر رہا تھا۔
لیکن جب وہ پہلی بار سائرہ سے ملے تو زندگی نے ایک نیا موڑ لے لیا۔انہیں پہلی نظر میں وہ خوبصورت اور نرم مزاج محسوس ہوئیں۔ ہم پہلی بار 6 جنوری 1995 کو میری اٹھائیسویں سالگرہ پر ملے تھے۔ یہ ایک مختصر ملاقات تھی۔ اس کے بعد ہم نے زیادہ تر فون پر بات چیت کی۔ سائرہ انگریزی بولتی ہے اور میں نے اس سے انگریزی میں پوچھا کہ کیا وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ سائرہ ان دنوں بہت خاموش رہتی تھیں۔ موسیقار نے یاد کرتے ہوئے کہا۔
یاد رہے کہ اے آر رحمان اور سائرہ بانو نے 12 مارچ 1995 کو چنئی میں شادی کی تھی اور علیحدگی کا اعلان کرنے سے پہلے 29 سال تک شادی کے بندھن میں بندھے رہے۔