کراچی انٹربورڈ ایجنٹ مافیا کی آماجگاہ بن گیا

ایجنٹ مافیا بے قابو, چئرمین اور سیکریٹری کے دفاتر میں غیرمتعلقہ افراد بیٹھ کر بورڈ کے ملازمین کو احکامات دینے لگے

قائم مقام سیکریٹری امیر حسین قادری کو چئیرمین کا غیرقانونی چارج دینے سے انتظامی معاملات شدید متاثر ہونے لگے

الحاق کمیٹی میں شامل کیے گئے شفیق چاچڑ نامی اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف کالجز انتظامیہ بھی شکایتیں کرنے لگی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)

اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی ایجنٹ مافیا کی آماجگاہ بن گیا۔ انٹربورڈ میں ایجنٹ مافیا کی بڑھتی مداخلت پر تعلیمی حلقوں نے بھی تشویش کا اظہار کردیا ہے, تفصیلات کے مطابق چند روز قبل بورڈ میں خلاف ضابطہ تعینات کیے جانے والے قائم مقام سیکریٹری امیر حسین قادری کے چارج لینے کے بعد ایجنٹ مافیا اب چئرمین اور سیکریٹری آفس میں بھی کھلے عام گھومتے نظر آتے ہیں , ایجنٹ مافیا کے علاوہ سندھ گورنمنٹ کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افسران اور ملازمین نے بھی چئیرمین اور سیکریٹری آفس کو اپنا مستقل ٹھکانہ بنالیا ہے , محکمہ کالجز ایجوکیشن کے اسسٹنٹ پروفیسر شفیق احمد چاچڑ تو نا صرف مستقل چئیرمین , سیکریٹری آفس میں موجود ہوتے ہیں بلکہ موصوف بورڈ کے مختلف شعبوں میں اب احکامات بھی دینے لگے ہیں واضح رہے کہ شفیق چاچڑ کو ماضی میں سابق ڈی جی کالجز عبدالباری ایندھر نے 3 ماہ کے دوران 4 کالجز کا ایکٹنگ پرنسپل بنایا جہاں ان پر سرکاری رقم کی خرد برد اور کرپشن کے الزامات بھی لگے, آج کل موصوف انٹرمیڈیٹ بورڈ کی الحاق کمیٹی کے رکن بن کر مختلف سرکاری و نجی کالجوں کو بھی ہراساں کررہے ہیں, ذرائع کے مطابق بیشتر نجی و سرکاری کالجوں سے یہ شکایت موصول ہوئی ہے کہ موصوف شفیق چاچڑ کالجوں کے وزٹ کے نام پر کالجز انتظامیہ کو ڈرا کر رقم بٹورنے میں بھی مصروف ہیں۔ دوسری جانب انٹرمیڈیٹ بورڈ میں غیر قانونی کام کرنے والے ایجنٹ مافیا جو کہ ماضی میں بورڈ کے دروازے کے باہر تک محدود تھے اب انھوں نے لائبریری, چئیرمین آفس اور سیکریٹری آفس کو اپنی آماجگاہ بنالیا ہے, بورڈ کی لائبریری میں سرکاری عملہ ہونے کی بجائے وہاں ایجنٹ مافیا کی بھرمار ہے جو روزانہ کی بنیاد پر طلبہ و طالبات سے نہ صرف غیر قانونی رقم وصول کرتے بلکہ انھیں دھمکاتے بھی ہیں۔ مارک شیٹس کی وصولی, سرٹیفیکیٹس, فارمز جمع کرانے کی مد میں انٹربورڈ جانے والے طلبہ و طالبات مستقل ایجنٹ مافیا کے ہاتھ بیوقوف بن کر بھاری رقم سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں, ایجنٹ مافیا فارمز جمع کرانے, مارک شیٹ اور سرٹیفیکیٹ جمع کرانے یا نکلوانے کی سرکاری فیس کے علاوہ 5 سے 6 ہزار روپے وصول کرکے انھیں ارجنٹ بنیادوں پر دستاویزات بھی فراہم کررہے ہیں۔ جبکہ متعدد طلبہ اس مافیا کے ہاتھوں غیر قانونی اور جعلی کاغذات بھی وصول کر چکے ہیں , دوسری جانب انٹر میڈیٹ بورڈ انتظامیہ کی رٹ بورڈ میں کہیں بھی نظر نہیں آتی۔ خلاف ضابطہ قائم مقام سیکریٹری تعینات کیے جانے والے امیر حسین قادری کو چئیرمین انٹربورڈ کا بھی اضافی چارج دیدیا گیا ہے جو کہ قوانین و عدالتی احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس غیر قانونی اقدام سے اب موصوف بطور سیکریٹری خود ہی من پسند احکامات جاری کرواسکتے اور خود ہی دستخط کرکے اس کی اجازت بھی دے سکتے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ بورڈ کی موجودہ صورتحال پر تعلیمی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کا اظہار کیا ہے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*