پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا ورکر بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ یا بہنوں کی کال پر نہیں نکلے گا بلکہ ورکر صرف بانی پی ٹی آئی کی کال پر ہی نکلے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس نظریے پر قائم ہیں کہ موروثیت سیاست کیلئے زہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ احتجاج میں کردار ادا کر سکوں لیکن پشاور والی میٹنگ میں انہیں نہیں بلایا گیا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں ان سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ہے۔
انہو ں نے کہا کہ دو دن میں احتجاج کا لائحہ عمل طے نہ ہوا تو ہم شاید بھرپور دھرنا نہ دے پائیں گے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ کے پی سے تو لوگ آ جائیں گے لیکن سوال یہ ہے کہ ہم ڈی چوک پر قدم کیسے جمائیں گے، ابھی تک اس احتجاج سے متعلق عوام کو کوئی موٹیویشنل پیغام بھی نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی گزشتہ روز پشاور میں ہونے والے اجلاس میں بشریٰ بی بی کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور عہدیداروں کو 24 نومبر کے احتجاج سے متعلق اہم احکامات جاری کیے گئے تھے۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نے 24 نومبر کو احتجاج میں ہر حلقے سے ایم این اے کو 10 ہزار اور ہر ایم پی اے کو 5 ہزار افراد ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے کہا کہ جو ایم این اے یا ایم پی اے اپنے ساتھ لوگ نہیں لائے گا اسے پارٹی سے باہر کیا جائے گا اور جو پارٹی رہنما، ایم این اے یا ایم پی اے احتجاج سے پہلے گرفتار ہوا وہ بھی پارٹی سے باہر سمجھا جائے گا۔
دوسری جانب عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے آج اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی سیاست میں حصہ نہیں لے رہیں اور نا ہی سیاست میں حصہ لیں گی تاہم بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی تو کسی نے تو ان کا پیغام پہنچانا ہے۔