کراچی کو پانی فراہم کرنے والی بوسیدہ لائنوں کی تبدیلی کا آغاز کر دیا گیا۔
48 سال بعد کراچی کو پانی فراہم کرنے والی لائنوں کی تبدیلی کے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا گیا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپروومنٹ پروجیکٹ کے تحت ایک سال کے عرصے میں منصوبہ مکمل ہونا ہے، منصوبے پر سال کے آغاز سے کام شروع کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کینجھر سے دھابیجی اور پھر پورے شہر کو پانی فراہم کیا جاتا ہے، لائن پھٹنے کی وجہ سے 36 گھنٹے لگتے ہیں، 10 کروڑ گیلن پانی ضائع ہوتا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 2.3 ارب روپے کی لاگت سے نئی لائن ڈالی جا رہی ہے، بار بار بریک ڈاؤن کے باعث جو مسائل ہوتے تھے وہ حل ہو جائیں گے، آخری بار 1976ء میں لائن ڈالی گئی تھی، 48 سال بعد دوبارہ لائن ڈالی جا رہی ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ دسمبر 2024ء کے آخر تک یہ کام مکمل ہو کر پانی کی فراہمی شروع کر دی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے جو منشور میں وعدہ کیا تھا وہ پورا کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے جو وعدے کیے وہ پورے ہو رہے ہیں۔