کیلیفورنیا کے ایک اسٹوڈیو میں ’سانپ یوگا‘ کرنے پر ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر خاتون کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والی ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر جین ژانگ نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں اپنا یہ خوفناک مگر منفرد تجربہ شیئر کیا جس کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہوگئی اور اب تک تقریباً 10 لاکھ سے زائد لوگ اسے دیکھ چکے ہیں۔
ویڈیو میں جین ژانگ کو اسٹوڈیو میں ایک یوگا میٹ پر یوگا کرتے ہوئے دیکھا گیا، اس دوران ایک سانپ مسلسل اسکی گردن کے گرد لپٹا رہا۔
جین ژانگ نے بتایا کہ ایک گھنٹہ پر محیط یوگا سیشن سے پہلے اسے اس طریقہ کار کے بارے میں ہدایت دی گئی تھیں، اور یوگا میں استعمال ہونے والا کوئی بھی سانپ زہریلا نہیں تھا۔
خاتون انفلوئنسر نے بتایا کہ یہ واحد جگہ ہے جہاں آپ سانپ کیساتھ یوگا کر سکتے ہیں، یہ ایک گھنٹے پر محیط تجربہ ہوتا ہے جہاں آپ کی کسی بھی سانپ کے ساتھ جوڑی بنادی جاتی ہے اور پھر آپ اس سانپ کیساتھ یوگا کرتے ہیں، میں نے سوچا کہ یہ تو بالکل پاگل پن کی انتہا ہے، اس لیے میں نے فوراً اس اسٹوڈیو میں ایک یوگا سیشن بُک کرالیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب آپ وہاں پہنچیں گے تو آپ کا انسٹرکٹر اور اسنیک ہینڈلر (سانپ کو سنبھالنے میں ماہر شخص) آپ کو سانپوں کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کے بارے میں ہدایات دیں گے، پھر آپ سانپ کا انتخاب کرتے ہیں، تاہم وہاں موجود کوئی بھی سانپ زہریلا نہیں ہوتا۔
اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے جین ژانگ ژانگ نے کہا کہ اگرچہ میں شروع میں گھبراہٹ کا شکار تھی لیکن آخر کار میں اپنی تمام تر توجہ صرف یوگا پر مرکوز کرنے میں کامیاب رہی۔
انہوں نے بتایا کہ میں سانپوں سے تھوڑا ڈرتی ہوں اور اس سے پہلے میں نے کبھی سانپ نہیں پکڑا تھا، اس لیے مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ کیسے ہوگا، میں کافی گھبرا رہی تھی کیونکہ سانپ خوف کو بھانپ سکتے ہیں، تاہم میں نے اپنے خوف پر قابو پایا اور پورا سیشن سکون سے گزر گیا۔
اسٹوڈیو کے مالکان کا کہنا ہے کہ ہم نے ‘سانپ یوگا’ اس لیے تخلیق کی کیونکہ یوگا اور سانپوں کا شوق پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ہم سانپوں کے خوف پر قابو پانے کیلئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔