عدالت نے 6 ستمبر کو درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا
کراچی کی سٹی کورٹ نے کار ساز ٹریفک حادثے کی ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے کار ساز حادثے میں ملزمہ نتاشہ کی جانب سے منشیات کے استعمال کے خلاف کیس کی سماعت سماعت کی۔
سٹی کورٹ نے آج منشیات کیس میں ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت مسترد کی۔ یاد رہے کہ ملزمہ کے خلاف پولیس کی جانب سے امتناع منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نتاشہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا حکم نامہ جاری
دوسری جانب عدالت نے کار سار حادثہ کیس میں ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ سرکاری وکیل کے مطابق کیمیکل ایگزامنر کی رپورٹ کے بنیاد پر امتناع منشیات ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا، ملزمہ کے وکیل امتناع منشیات ایکٹ کے سیکشن 11 سے متعلق عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ امتناع منشیات ایکٹ کا اطلاق صرف شراب نوشی کی حد تک نہیں بلکہ اس کا دیگر اشیا کے استعمال پر بھی اطلاق ہوتا ہے، وکیل صفائی نے کیمیکل رپورٹ کی شفافیت سے متعلق سوال اٹھائے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ کیمیکل ایگزامینیشن کی رپورٹ ماہرین کی رائے پر مبنی ہے، آئس کے خون اور یورین کے نمونوں میں موجودگی کی مدت میں فرق ہوسکتا ہے، وکیل صفائی نے چھٹی کے باعث ملزمہ کے نمونوں کے غیرمحفوظ ہونے سے متعلق خدشات ظاہر کیے، پولیس ریکارڈ میں نمونوں کے غیرمحفوظ ہونے سے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے۔
عدالت نے کہا کہ متوفین کے قانونی ورثا کے این او سی اس مقدمے میں معنی نہیں رکھتے کیونکہ اس مقدمے کا مدعی سرکار ہے، آئس کا استعمال معاشرے بالخصوص نوجوانوں میں تیزی سے سرایت کررہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ معاشرے سے آئس جیسے نشے کی بیخ کنی کی جائے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ اس سے قبل یہ پوری نسل کو اپنی لپیٹ میں لے، آئس نشے کی روک تھام ضروری ہے، ملزمہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے معیار زندگی کی حامل ہے، اعلیٰ تعلیم یافتہ فرد کے بغیر لائسنس لاپرواہی سے نشے کی حالت میں گاڑی چلا نے کے نتیجے میں 2 افراد کی ہلاکت افسوسناک اور حیران کن ہے۔
خیال رہے کہ کار ساز حادثہ کیس میں دیت قانون کے تحت معاہدہ طے ہونے کے بعد عدالت نے جمعہ کو ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزمہ نتاشا کی ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت میں بھی توثیق کردی تھی۔
جمعہ 6 ستمبر کو ملزمہ نتاشہ کی منشیات ایکٹ کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جبکہ عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی کی تھی۔
واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے ضمانت کا فیصلہ ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے 2 افراد کے لواحقین کے درمیان معاہدہ ہونے کی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نتاشہ کے اہل خانہ نے آمنہ کے اہل خانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کردی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہوگئی اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کردی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
جاں بحق افراد عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامے بھی تیار کروالیے گئے، حلف نامے میں کہا گیا کہ ’ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے ، ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے اور ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ دیا ہے‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کارساز حادثہ کیس میں پولیس نے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں ملزمہ نتاشہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔
4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔
2 ستمبر کو کارساز حادثہ کیس کی ایک سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن) فوٹیج فرانزک جانچ کے لیے پنجاب بھیجی گئی تھی۔
2 ستمبر کو کراچی پولیس نے کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس حادثے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے تھے۔
31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔
21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔
حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔