منی لانڈرنگ کیس: چالان میں تاخیر کا الزام ملزمان پرنہیں لگایا جاسکتا، عدالت

لاہور: اسپیشل کورٹ سینٹرل نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ ٹرائل روزانہ کی بنیاد پرکرنےکی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہےکہ ایف آئی اے نے مقدمے کا چالان ایک سال سے بھی زائد عرصے میں جمع کرایا ، فرد جرم میں تاخیر کے ذمہ دار شہباز شریف نہیں ہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہےکہ کرمنل لاء ترمیمی ایکٹ 1958 میں کہیں نہیں لکھاکہ ٹرائل روزانہ کی بنیادپرکیا جائے، عدالت پوری کوشش کرےگی کہ شہباز شریف کیس کوترجیجی بنیادوں پر سنا جائے، ایف آئی اے نے دسمبر 2021 میں درج مقدمے کاچالان ایک سال سے زائدعرصے میں پیش کیا، چالان تاخیر سے پیش کرنےکا الزام ملزمان پرنہیں لگایا جاسکتا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے ابھی تک ملزمان کو 24 بینکرزکے بیانات کی کاپیاں فراہم نہیں کیں، چالان سے منسلک دستاویزات کی کاپیاں فراہم کرنےکےحکم پرپراسیکیوشن نے ابھی تک عمل نہیں کیا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 241 اے اور 265 سی پرعمل کیے بغیر فردجرم عائد نہیں ہوسکتی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*