وکیل شیخ ثاقب کی جانب سے دائردرخواست میں وزارت قانون، ہوم ڈیپارٹمنٹ سندھ اور دیگر کوفریق بنایا گیا ہے
سندھ ہائیکورٹ میں کارسازحادثہ میں فریقین کے درمیان سمجھوتے اور ملزمہ کی ضمانت کو چیلنج کردیاگیا۔ وکیل شیخ ثاقب کی جانب سے دائردرخواست میں وزارت قانون، ہوم ڈیپارٹمنٹ سندھ اوردیگرکوفریق بنایا گیاہے۔
کارسازحادثہ میں سمجھوتےاورملزمہ کی ضمانت کو چیلنج کر دیا گیا، درخواست میں کہاگیاکہ ڈرائیونگ،منشیات کےمقدمات میں قتل خطا کے بجائے قتل عمد کی دفعات شامل کی جائیں۔
خواست جمع کروانے کے بعد جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق دلائل طلب کرلیے۔
عدالت نے درخواست کی سماعت چار ہفتوں کیلیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ کراچی میں ہونے والے کار ساز کیس میں متوفیان کے اہل خانہ نے عدالت میں معاہدے کی تصدیق کردی۔ جاں بحق عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔
اہل خانہ نے کہا کہ معاہدہ کسی دباؤ کے بغیر اللہ کی رضا کیلئے کیا ہے۔ عدالت نے ایک، ایک لاکھ مچلکے کےعوض ملزمہ نتاشا اور خاوند کی درخواست ضمانت منظور کرلی جبکہ منشیات استعمال کرنے کے کیس میں درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
دوسری جانب ملزمہ کے وکیل نے کہا ہے کہ نتاشا کو عدالت نے ضمانت دی ہے تو وہ جہاں چاہے ملک سے باہر بھی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔