قوموں کی تباہی کیلئے دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی، بد عنوان لوگ ہی کافی ہوتے ہیں، عمران خان

جو کام دشمن نہیں کر سکا وہ یہ خود کر کے ادارے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’قوموں کو تباہ کرنے کے لیے دشمن کے حملے کی ضرورت نہیں ہوتی، اداروں پر کرپٹ اور نااہل لوگ بٹھا دیے جائیں تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔‘

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے بعد کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش سے وائٹ واش ہوگئی اس سے بُری اور شکست کیا ہوگی۔‘

عمران خان نے مزید کہا کہ ایسا کون سا ایٹم بم پھٹا کہ 3 سال میں ہماری کرکٹ بنگلہ دیش سے نیچے اور تباہ ہو گئی، جو کام دشمن نہیں کر سکا وہ یہ خود کر کے ادارے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے اڑھائی ماہ سے نیب ترامیم اپیل کا فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے اور انتظار کیا جا رہا ہے کہ مجھے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ہو تو وہ نیب ترامیم کا فیصلہ سنائیں۔’

عمران خان کا اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ’نیب ترامیم اپیل کے باعث شہباز شریف کے چار، نواز شریف کے پانچ، زرداری اور اس کے قریبی لوگوں کے نو ریفرنس فریز ہوئے پڑے ہیں۔‘

اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’نیب نے القادر یونیورسٹی کا ڈونیشن بند کر دیا ہے تاکہ یہ یونیورسٹی بند ہو جائے۔ اگر یہ بند ہو گئی تو میرا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اگر شوکت خانم aسپتال بند ہو گیا تو مریضوں کو 10 گنا زائد خرچ کر کے علاج کرانا پڑے گا۔ نمل یونیورسٹی میں 90 فیصد طلبہ مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔‘

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کہ ’مجھے قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے تین ملاقاتوں کے علاوہ سیل میں ہی رہتا ہوں۔ میرا سیل اون بن جاتا ہے کبھی نہیں کہا کہ مشکل ہے۔ میری بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی صرف اس کی شکایت کی اس کی مجھے تکلیف ہے۔ اب یہ سپریم کورٹ پر حملہ کر رہے ہیں۔‘

عمران خان نے مزید کہا کہ ’صرف سپریم کورٹ ہی ایک شناخت بچی ہے اب یہ اسے تباہ کرنے جا رہے ہیں اور جب بھی انھوں نے سپریم کورٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہم ملک بھر میں سٹریٹ موومنٹ شروع کریں گے۔‘

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*