![](https://i0.wp.com/qaumiakhbar.com/wp-content/uploads/2024/08/2688631-charna-1724094070-157-640x4804209477793574579557-1.jpg?resize=640%2C480&ssl=1)
کراچی: گہرے پانی میں تیراکی کا شوق رکھنے والے کراچی کے ڈائیورز نے سندھ و بلوچستان کے سنگم پر واقع چرنا آئی لینڈ کے گہرے پانی میں معدومیت سے دوچاروہیل شارک کا دلکش مشاہدہ کیا۔
ڈائیورز نے اس منفرد منظر کو نہ صرف واٹر پروف کیمرے کی آنکھ سےمحفوظ کیا بلکہ دوران فلمبندی بھاری بھرکم وہیل شارک کے جسم اور دم کو چھوا۔ مقامی ماہی گیروہیل شارک کوجسم پرمخصوص سفید دھبوں کی وجہ سے ٹائیگرشارک بھی کہتے ہیں۔
ڈبلیو ڈبیلو ایف کے تیکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق وہیل شارک دنیا کی سب سے بڑی مچھلی تصور کی جاتی ہے، جس کوسندھی میں اندھی مانگر اور بلوچی میں باران کہا جاتا ہے، ماضی میں وہیل شارک پاکستان کےسمندروں میں کثرت سے پائی جاتی تھی مگر سمندرمیں ماہی گیری کے لیے لاتعداد لانچوں کی موجودگی اور نئےآلات کی ایجاد سمیت بےدریغ شکار، کئی متفرق وجوہات کی بنا پرعالمی سطح پرخطرے سےدوچارہوئی۔
ان کا کہنا ہےکہ سن 1970میں اس نسل کی مچھلی کا باقاعدہ شکارعام تھا، جس کے لیے ایک مخصوص قسم کا ہتھیار ہارپون استعمال کیا جاتا تھا،جوکہ بیک وقت آہنی تیزدھار نیزہ نما آلے اور رسی پر مشتمل ہوتا تھا، جودورسے نشانہ تاک کرپھینکا جاتا تھا، جس کے نتیجے میں وہیل شارک شکارہوجاتی تھی