بنگلادیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مظاہرین نے عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ اور بنگلادیشی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کا گھر نذر آتش کردیا۔
بنگلادیش کے مقامی اخبار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے کھلنا کے ضلع نڑائل میں واقع مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو آگ لگادی۔
مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے بنگلادیش کے دیگر شہروں میں بھی عوامی لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کے گھروں اور عوامی لیگ کے دفاتر پر حملے کیے۔
ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہوگئیں۔
بنگلادیش کے مقامی اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا کے علاقے گلستان میں واقع عوامی لیگ کے ہیڈ کواٹرز کو آگ لگادی۔
مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ شام 4 بجے پیش آیا اور اس دوران مظاہرین شیخ حسینہ واجد اور عوامی لیگ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
مقامی اخبار کے مطابق اسی اثنا میں مظاہرین نے بنگلادیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ 32 دھان منڈی، جو اب بنگا بندھو میمورئیل میوزیم ہے، کو بھی آگ لگادی۔
مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے اس دوران نعرے بازی بھی کی اور عمارت میں رکھا فرنیچر اور دیگر اشیا ساتھ لے گئے۔
خیال رہے کہ 32 دھان منڈی ڈھاکا میں شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ تھی اور یہیں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت کے دوران انہیں قتل کیا گیا تھا۔