کراچی: پاکستانی بندر گاہوں پر ڈنمارک کی جانب سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے صحافیوں کو اس حوالے سے بریفنگ میں بتایا کہ ڈنمارک پاکستانی بندرگاہوں کو ڈیولپ کرنے کے لیے بھاری سرمایہ کاری پر تیار ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط کے لیے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ رواں ماہ ڈنمارک جائیں گے جب کہ وفاقی کابینہ نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ایم او یو کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ایم او یو دنیا کی سب سے بڑی شپنگ لائن مرسک اور کے پی ٹی کے مابین ہوگا۔ ڈنمارک کی مرسک شپنگ لائن 2 سال میں 2ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گی۔ سرمایہ کاری سے بندرگاہوں کے انفرا اسٹرکچر، ٹرمینلز ڈریجنگ ٹرانس شپمنٹ اور سڑکوں کی تعمیر ہوگی۔ مرسک شپنگ لائن پاکستان میں بڑے ویئر ہاؤسز کی تعمیر اور شپ بریکنگ بھی کرے گی۔
وزیر بحری امور کا کہنا تھا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ پی این ایس سی اسٹریٹیجک ادارہ نہیں ہے۔ پی این ایس سی جتنا منافع کماتا ہے اس سے کہیں زیادہ کمایا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر سی ایف او پی این ایس سی جرار حیدر کاظمی نے بایا کہ رواں سال پی این ایس سی کا منافع 20 ارب روپے ہونے کی توقع ہے۔ گزشتہ برس پی این ایس سی کی آمدنی 30 ارب روپے سے زائد تھی۔ گزشتہ سال بحری جہاز کی فروخت، مہنگے ڈالر اور فریٹ ریٹ زیادہ ہونے سے آمدنی زیادہ ہوئی۔
بھائی پاگل پنا لگ رہا ہے تو ڈنمارک کا وہ یہ نہیں سوچ رہا اس ملک کا حالات کیا کریے حکمرانوں نے ااپنے ملک کی ساری صنعت برباد کر دی ساری دنیا سے