کراچی (رپورٹ: کامران شیخ )
کراچی کے علاقہ ڈیفنس ,خیابان نشاط میں مسلح تصادم, علاقہ میدان جنگ بن گیا، بگٹی قبیلے کے دو گروپوں میں تلخ کلامی کے بعد جدید ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا واقعے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سردار اکبر بگٹی کا بھانجا علی اور بھتیجا فہد بھی شامل ہے۔ جاں بحق فہد بگٹی سابق رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بگٹی کا صاحبزادہ تھا۔صوبائی وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیا, پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی پولیس نے شواہد جمع کیے جبکہ لاشیں اسپتال سے سرد خانے منتقل کی گئیں, واقعے میں 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران علاقہ میدان جنگ بنا رہا،شدید فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں دونوں گروپس کے پانچ افراد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے،مرنے والوں میں فہد بگٹی ،نصیب اللہ ،میر محسم بگٹی ،میر عیسی بگٹی ،اور علی شامل ہیں, پولیس ذرائع کے مطابق ملزم جائے واردات سے دوگاڑیاں لے کر فرار ہو گئے ہیں، دونوں گاڑیوں کی تلاش کے لیے ڈیفینس میں ناکہ بندی کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں انہوں نے صورتحال پر شدید افسوس کا اظہار کیا انکا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے قانون کی رٹ کے قیام کے لیئے ہر ممکن اقدامات کیئے جائیں۔ضیاءالحسن لنجارنے مزید کہا کہ مسلح تصادم میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔کسی کو بھی ہر گز اجازت نہیں کہ وہ شہر میں قیام امن جیسے اقدامات کو نقصان پہنچائیں عوام کی جان و مال عزت و آبرو کی حفاظت پولیس کے فرائض منصبی کی ترجیحات ہیں،ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق 10:45بجے واقعہ پیش آیا ڈیفنس فیز سکس میں رہائش پزیر ایک صاحب تھے مخالف گروپ کے لوگ یہاں آئے تکرار ہوئی جس کے بعد فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ,سی سی ٹی وی فوٹیج جمع کررہے ہیں واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ لگتاہے,ہم ہر پہلو سے تحقیقات کررہے ہیں ممکن ہے کہ گاڑیوں کی ٹکر کی وجہ سے جھگڑے کااغاز ہوا ہو, دونوں گروپس آپس میں کزن ہیں جن کی تکرار کافی عرصہ سے چل رہی تھی, پولیس,ذرائع کے مطابق تصادم کے بعد چھاپہ مار کاروائی میں 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔