
ٹریول و ٹوارزم انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہوگئی
وفاقی حکومت کی طرف سے عائد کردہ ایف ای ڈی سے صوبائی ٹیکسز کی وصولیابی بھی متاثر ہوگی, ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان
کراچی(رپورٹ:کامران شیخ)
ٹریول ایجنٹس ایسوی ایشن آف پاکستان نے ٹیکسز میں اضافے کو غیر قانونی قرار دیدیا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہوائی ٹکٹوں میں ہوشرباء اضافے سے انڈسٹری بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ ٹریول ایجنسی کے ڈیفالٹ کے امکانات پیدا ہوچکے ہیں , ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ممبر ایگزیکٹیو کمیٹی و سابق چئیرمین ندیم شریف نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ کراچی میں اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے حالیہ وفاقی بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) کی مد میں بیرون ملک ائر ٹکٹوں کی بکنگ پر اکانومی کلاس پر 150 فیصد جبکہ بزنس, کلب اور فرسٹ کلاس پر 40 فیصد اضافہ کرکے پاکستان کی ٹریول و ٹوارزم انڈسٹری کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے, انھوں نے کہا کہ ایف ای ڈی میں بے تحاشہ اضافہ پاکستان کی سفرو سیاحت کی صنعت کے لیے شدید خطرے کا باعث بنے گا۔ جس کے ممکنہ طور پر ملکی معیشیت پر بھی سنگین نتائج برآمد ہونگے اس اضافے سے ائر ٹکٹ مہنگا ہوجائیگا, پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ایجنسی پسنجر جوائنٹ کونسل پاکستان(اے پی جے سی) کے چئیرمین محمد حنیف رنچ نے کہا کہ گذشتہ 5 روز میں ہونیوالے اقدامات غیر قانونی ہیں, حکومت پاکستان نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ ایسا کوئی میکنزم واضح نہیں کیا گیا ہے جس میں بتایا جائے کہ پاکستان کی بجائے بیرون ملک سے ٹکٹ جاری ہونے پر اس ٹکٹ پر اس ٹیکس کا نفاذ ہوگا اور اسکا فائدہ کس کو ہوگا۔
ٹرول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے دیگر عہدیداروں میں ممبر ایگزیکٹیو کمیٹی, ڈپٹی کنوینئر محمد نوید ضمیر, وائس چئیرمین ساوتھ زون سندھ بلوچستان محمد رضاء نے کہا کہ پاکستان بھر کے ٹریول ایجنٹس اس حکومتی اقدام پر سخت نالاں اور سراپا احتجاج ہیں , غیر موزوں فیصلے کرتے ہوئے ٹریول انڈسٹری اور پاکستانی معیشیت پر پڑنے والے گہرے اثرات پر غور نہیں کیا گیا, عہدیداروں نے حکام بالا نے ایف ای ڈی میں اضافے کے حالیہ فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔