کراچی کے شہریوں کو وبائی امراض نے جکڑ لیا



شہر میں چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا

محکمہ صحت سندھ اور کے ایم سی نے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے


کراچی(رپورٹ:کامران شیخ)

کراچی کےسرکاری اسپتالوں میں وبائی امراض کی مناسب تشخیص نہ ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات ہونے لگیں۔ شہر میں چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا جبکہ محکمہ صحت سندھ اور بلدیہ عظمی کراچی نے تاحال روک تھام کے اقدامات نہیں کیے, تفصیلات کے مطابق کراچی میں چکن گونیا کے مشتبہ کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے جبکہ سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لیا جارہاہے, عباسی شہید اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں مشتبہ مریضوں کو بغیر کسی ٹیسٹ کا مشورہ دیئے روٹین کی ادویات کا مشورہ دیکر روانہ کردیا جاتا ہےذرائع کے مطابق  شعبہ ایمرجنسی میں تعینات ڈاکٹرز اور اسٹاف مریضوں کو صرف وہی ادویات دے رہے ہیں جس پر انھیں کمیشن دیا جاتاہے, طبی ماہرین کے مطابق چکن گونیا وائرل انفیکشن ہے جو مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے اس کے اثرات ایک ہفتے میں ظاہر ہوتے ہیں,متاثرہ فرد کو بخارکے ساتھ جوڑوں میں درد ہونا، متلی، پیٹ اور سردرد بھی اس کی علامات ہیں تاہم یہ مرض تین سے چار ہفتوں میں خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے,اس وبائی مرض کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق
اسکے علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا موجود نہیں ہے اسلیے   آرام اور زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ اس بیماری کا سب سے آسان ہدف نومولود بچے، بزرگ افراد اور پہلے سے مختلف بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور امراض قلب میں مبتلا افراد ہیں, دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کی جانب سے چکن گونیا کے مرض کی تشخیص یا اسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے, بلدیہ عظمی کراچی نے بھی تاحال مچھر مار اسپرے مہم یا کوئی متبادل انتظامات نہیں کیے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*