کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف صارفین نے سوشل میڈیا پر ردِعمل جاری کر دیا۔
لوڈشیڈنگ سے پریشان دکاندار کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک بجلی نہیں دیتی اور گاہک کولڈ ڈرنک مانگتے ہیں، لائٹ نہ ہونے کے سبب کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے۔
دکاندار کا کہنا ہے کہ بجلی نہیں ہے لیکن بل ایسے آ رہے ہیں جیسے ہمارے پاس خزانے ہیں، بل میں بھاری ٹیکس ہیں اس کے باوجود شہری بجلی سے محروم ہیں۔
وائرل ویڈیو میں کے الیکٹرک کے خلاف متاثرہ خاتون صارف کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کسی کو گولیوں اور خنجر سے مارا جائے، ہزاروں کے بل دے کر بھی بجلی نہیں ملتی۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ کراچی والے صرف تباہ اور برباد ہونے کے لیے ہیں، 8 سے 10 گھنٹے کی بات نہیں پورا دن بجلی بند رہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی پسماندہ ملک کے کسی دیہات سے بھی بدتر ہوچکا ہے، بچوں کے امتحانات ہیں لیکن بجلی بند کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو شرم نہیں آتی۔
لوڈشیڈنگ کے خلاف ایک اور متاثرہ صارف کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی سیکٹر 5D میں 12سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، اب آزاد کشمیر کی طرح اپنےحق کے لیے نکلنا ہو گا۔
ادھر کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ فیڈر پر بجلی چوری یا نادہندہ صارفین ہوں گے تو لوڈشیڈنگ ہو گی۔
Loading...