لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو کئی ماہ کی قید کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔
کوٹ لکھپت جیل کی انتظامیہ نے پرویز الہیٰ کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کے خلاف چار کیسز درج تھے، جس میں ضمانت ہونے کے بعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔
پرویز الہی کو کچھ عرصہ قبل اڈیالہ سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا، اُن کے خلاف پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتی سمیت دیگر کیسز تھے۔
ذرائع کے مطابق پرویز الہیٰ جیل سے رہائی کے بعد ظہور حسین پیلس پہنچ گئے ہیں۔ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہیٰ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ اللہ نے مجھے سرخرو کیا جس پر میں اُس کا شکر ادا کرتا ہوں، اللہ پاک نے مجھے حوصلہ دیا کہ میں ثابت قدم رہوں، میں ان ججوں کا مشکور ہوں جنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا اور مجھے رہائی ملی۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں ان سب لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میرے لیے دعائیں کیں اور اس مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا، گجرات کے لوگوں کو بہت زیادتیاں اور ظلم سہنا پڑا، گجرات میں ہمارا مینڈیٹ تک چرایا گیا، شجاعت صاحب کے بچوں سے اس وقت تک کوئی بات نہیں ہو گی جب تک ہمارا مینڈیٹ واپس نہیں ہوگا اور گجرات میں جن لوگوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئیں وہ جب تک معاف نہیں کریں گے تب تک ان سے کوئی بات نہیں ہو گی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے پکڑوانے میں اور میرے ساتھ زیادتی کرنے میں سب سے زیادہ اہم کردار محسن نقوی کا رہا ہے، میں عمران خان کے ساتھ تھا، ہوں اور انشاء اللہ رہوں گا
Loading...