سوال کرنے پر بھٹو کی طرح پھانسی دینا چاہتے ہیں تو حاضر ہوں، فیصل واوڈا

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سوال کرنے پر مجھے بھٹو کی طرح پھانسی دینا چاہتے ہیں تو میں حاضر ہوں،کوئی جج واضح الزام لگائے تو اسے ثبوت بھی دینا ہوگا، نہ معافی مانگوں گا نہ اپنی بات سے پیچھے ہٹوں گا۔

سینئر صحافی حسنات ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جب ایک شخص کو اجازت دی ہے تو پھر اپنے ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کیوں کررہی ہے۔ اطلاعات ہیں حکومت اداروں کے درمیان ڈائیلاگ چاہ رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ میں بڑھتے تناؤ کی بڑی بینیفشری پی ٹی آئی ہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے دو بڑی خبریں سامنے آئی ہیں، ایک طرف عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تو دوسری طرف گزشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا کی نیوز کانفرنس پر سپریم کورٹ سے جسٹس اطہر من اللہ کے سخت ریمارکس سامنے آئے۔

سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے مجھے ایک ایماندار چیف جسٹس کے سامنے جانے کا موقع مل رہا ہے، میں انہیں اپنا موقف اور ارشد شریف قتل کیس سمیت بہت سی چیزیں بتاسکوں گا، شاید چیف جسٹس خوش ہوں کہ ایک پاکستانی اتنا آگے بڑھا ہے، کوئی مجھے دکھائے کہ فیصل واوڈا کسی کی پراکسی ہے،اگر جج صاحب مجھے پراکسی کہیں گے تو ثبوت بھی پیش کرنا پڑیں گے، اپنی عزت پر گردن کٹوادوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا، پی ٹی آئی کے رؤف حسن چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور عامر فاروق کو ٹاؤٹ کہتے ہیں اس پر کوئی نوٹس نہیں ہوتا۔

فیصل واوڈا کاکہنا تھا کہ میں نے جسٹس بابر ستار کی اہلیت پر نہیں ان کی تقرری پر سوال اٹھایا ہے، بابر ستار پر بھی کابینہ میں حملہ ہورہا تھا تو میں شامل نہیں تھا، میں نے پریس کانفرنس میں جو باتیں کہی تھیں اب بھی ان پر پوری طرح قائم ہوں، میں نے کہا جو ہماری پگڑی اچھالے گا ہم اس کی پگڑی کا فٹبال بنادیں گے،مجھے عزت دیں گے تو دگنی عزت دوں گا، مجھ سے بدمعاشی کریں گے میں دگنی بدمعاشی کروں گا، مجھے کوئی گالی دے گا تو جواب میں دو گالیاں دوں گا، میں نے جو پریس کانفرنس میں کہا اس موقف پر کھڑا ہوں، میں نے کسی جج کا نام لے کر کوئی بات نہیں کی ہے، میں نے براہ راست کسی پر الزام نہیں لگایا، اگر جج حضرات نے کوئی پگڑی اچھالی ہے تو اسے پرسنل لے سکتے ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ عطاء تارڑ، مصطفیٰ کمال، طلال چوہدری کو نہیں بلایا مجھے سنگل آؤٹ کر کے بلایا گیا، مجھے اکیلے کو نوٹس کیا گیا ہے میں پھر بھی خوش ہوں،سستی روٹی پر اسٹے آرڈر ہوگا تو میں سوال کروں گا، 2700 ارب روپے اسٹے آرڈر سے رکے رہیں گے تو میں سوال کروں گا، سوال کرنے پر مجھے بھٹو کی طرح پھانسی دینا چاہتے ہیں تو میں حاضر ہوں، اگر مجھ پر پراکسی کہہ کر ٹھپہ لگائیں گے تو میں شواہد مانگوں گا اور انہیں دینا پڑیں گے، کوئی جج واضح الزام لگائے تو اسے ثبوت بھی دینا ہوگا، نہ معافی مانگوں گا نہ اپنی بات سے پیچھے ہٹوں گا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*