
ٹائیفائیڈ سے بچاو کی مہم ٹی سی وی کےآغاز سے قبل ہی بڑے پیمانے پر کرپشن کا پلان تیار
ڈی ایچ او سینٹرل آفس نے محکمہ صحت کی بنائی گئی 1492 ٹیموں میں سے 532 ٹیموں کا بجٹ ٹھکانے لگادیا
کراچی(رپورٹ:کامران شیخ)
محکمہ صحت سندھ ضلع وسطی میں کروڑوں روپے کی رقم ہڑپنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔۔ ٹائیفائیڈ سے بچاو کی ویکسینیشن مہم شروع ہونے سے قبل ہی رقم کی خرد برد کی تیاری کرلی گئی , محکمہ صحت سندھ کی جانب سے 13 مئی سے شروع ہونے والی ٹی سی وی مہم کے لیے صوبائی ریسورسز کے مطابق 1492 ٹیمیں رکھی گئی ہیں جبکہ ضلع وسطی میں حیرت انگیز طور پر صرف 960 ٹیموں کا تذکرہ کیا گیا ہے , واضح رہے کہ حکومت نے ٹیموں کے حساب سے کروڑوں روپے کا بجٹ ضلع وسطی کو جاری کیا ہے اس بجٹ میں ایڈورٹائزنگ, ٹرانسپورٹ سمیت متعدد سہولیات کی فراہمی بنانا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کے کاغذات میں 532 ٹیموں کو کم لکھا گیا ہے لیکن بجٹ 1492 ٹیموں کی مد میں وصول کیا گیا ہے, ذرائع کے مطابق ٹائیفائیڈ سے بچاو کی یہ مہم شروع ہونے سے قبل ہی کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کی اطلاعات ہیں جبکہ دوسری جانب ڈی ایچ او سینٹرل کی ٹیم میں شامل بیشتر افراد کو خلاف ضابطہ اہم عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے , ٹی سی وی مہم 13 مئی سے 25 مئی تک جاری رہیگی جس میں محکمہ صحت کی بنائی گئی ٹیمیں بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاو کی ویکسینیشن لگائیں گے, واضح رہے کہ محکمہ صحت ضلع وسطی میں افسران سمیت متعدد ویکسینیٹرز کی درجنوں شکایات, کرپشن , رقم کی خرد برد سمیت کئی شکایتوں کے باوجود محکمے نے کوئی خاطر خواہ ایکشن نہیں لیا ہے, ڈی ایچ او سینٹرل آفس کے تحت مختلف افراد غیر قانونی اور خلاف ضابطہ اہم عہدوں پر تعینات ہیں جنکی تعیناتی پر محکمے نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ اس خبر کے حوالے سے موقف جاننے کے لیے قومی اخبار نے محکمہ صحت کے افسران سے رابطہ کیا لیکن انکا کوئی موقف سامنے نہیں آسکا