کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم رہنما علی رضاعابدی کے قتل کے 4 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے آج ایم کیو ایم رہنما علی رضاعابدی کے قتل کے کیس کافیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے مجرمان پر ایک، ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل کے دیگر ملزمان جب بھی گرفتا ہوں انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے
مجرمان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 46 سالہ سابق رکنِ قومی اسمبلی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما علی رضا عابدی کو 25 دسمبر 2018ء کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ غازی پر واقع ان کے گھر کے باہر 2 موٹر سائیکلوں پر سوار گھات لگائے حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
علی رضا عابدی خود گاڑی ڈرائیور کر کے گھر پہنچے اور گاڑی سے اترے ہی تھے کہ انہیں 5 گولیاں ماری گئیں، جن میں سے 3 گولیاں ان کے سر،1 گردن اور 1 پیٹ میں لگی تھی۔
ذرائع کے مطابق علی رضا عابدی کو ان کے والد اخلاق عابدی انتہائی تشویش ناک حالت میں قریبی اسپتال لے گئے تھے، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
مارچ 2019ء میں سی ٹی ڈی نے علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث فاروق نامی ملزم کو گرفتار کیا تھا جس کی نشاندہی پر مزید 3 ملزمان پکڑے گئے تھے