دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ سامنے انے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران کا الزام ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے کیا گیا ہے تاہم اسرائیلی میڈیا نے اب تک ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حملے میں ایران کی پاسدرانِ انقلاب کے ایک سینیئر کمانڈر برگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہد سمیت کم از کم پانچ افراد مارے گئے ہیں۔
شام کی وزارتِ دفاع کے مطابق اسرائیلی فضائی طیاروں نے قونصلیٹ کی عمارت کو مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے نشانہ بنایا
دمشق میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے اس حملے کے بعد خبر رساں اداروں کو بتایا ’گولان سے اسرائیلی F-35 لڑاکا طیاروں نے قونصل خانے کی عمارت کو چھ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں خود سفارت خانے میں تھا اور دیکھا کہ سفارت خانے کی عمارت اور اس کی کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔‘
شام میں ایران کے سفیر کے مطابق، ’اس حملے میں کم از کم پانچ لوگ مارے گئے، اور ہم صحیح تعداد اور ان کے ناموں کا اعلان بعد میں کریں گے۔‘
انھوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل ’کسی بین الاقوامی قانون کو تسلیم نہیں کرتا اور جو چاہتا ہے اسے حاصل کرنے کے لیے کوئی بھی غیر انسانی کام کرتا ہے۔‘
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں اس حملے کی مذمت کی۔
یہ 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں شام پر اسرائیل کا دوسرا فضائی حملہ ہے۔
گذشتہ جمعے کو اسرائیل نے شام کے شہر حلب کو گذشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے مہلک ترین حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے گذشتہ چند سالوں میں شام میں ایران سے منسلک اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں، لیکن شاذ و نادر ہی ان حملوں کی تصدیق یا تردید کرتا ہے