مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میری پارٹی کے قائد نواز شریف ہیں جو حکم دیں گے وہی فیصلہ کریں گے، سیاسی جماعتوں نے عدم اعتماد سے متعلق آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، تحریک عدم اعتماد 22 کروڑ عوام کے لیے کر رہے ہیں۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کرپشن تمہارے گھر میں ہو رہی ہے، قوم آپ سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی، ملک میں غریب ایک وقت کی روٹی سے قاصر ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔
لیگی صدر نے کہا کہ میں نے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں کم بولی والی کمپنی سے مذاکرات کیے، اورنج لائن ٹرین منصوبے میں 70 ارب روپے کم کرائے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے میرے حوالے سے سوئٹزر لینڈ جاکر چیک کیا، این سی اے کو میرے خلاف کوئی کرپشن نہ ملی،ساڑھے تین سال میں نیب نیازی کو کوئی کرپشن نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے تمام گرفتار ملزموں کو باعزت بری کیا، مجھے نشانہ بنا کر بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی، یہ میرے خلاف کہاں کہاں نہیں گئے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پاکستان کی معیشت کوبرباد کرنے میں کسر نہیں چھوڑی۔
اکتوبر2018 ء میں نیب نے اپنے عقوبت خانے میں بلوایا تھا، اس سے پہلے بھی میں نے کئی بار سوالوں کے جواب دیئے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صاف پانی کمپنی میں خورد برد کے الزام لگائے گئے،صاف پانی میں بلوایا اور آشیانہ میں گرفتار کیا۔
میں ان کے سوالنامے کے جواب دیتا رہا تھا، انہوں نے انجینئر راجہ صاحب کو گرفتار کیا وہ کئی ماہ جیل میں رہے۔
ن لیگ کے صدر نے کہا کہ نیب حکام الزام لگاتے تھے کہ آپ میٹنگ کیسے چیئر کرسکتے تھے،وہ کہتے تھے کہ مجھے میٹنگ چیئر کرنے کا حق نہیں تھا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ یہ پنجاب حکومت کی کمپنیاں تھیں میں ان کی میٹنگز چیئر کرسکتا تھا۔
ن لیگ کے صدر نے کہا کہ ہمسایہ ممالک سے تعلقات ٹھیک کرنے میں ہمیں رول ادا کرنا چاہیے،ہمسایوں سے تعلقات ٹھیک کرنے میں نقل کے لیے بھی عقل چاہیے۔