
کیریبین ملک ہیٹی میں قیدیوں کے جیل توڑ کر فرار ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو مسلح گروپوں نے پورٹ او پرنس جیل پر حملہ کیا۔ اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 3700 قیدی جیل سے فرار ہو چکے ہیں۔
اس واقعے کے پیش نظر ہیٹی کی حکومت نے 72 گھنٹے کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ 2020ء سے اب تک ملک میں مسلح گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔
ان گروپوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم ایریل ہنری کا استعفیٰ چاہتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پورٹ او پرنس کے 80 فیصد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حال ہی میں دو جیلوں پر حملہ کیا گیا۔
حکومت نے صورتحال کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کرفیو لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہیٹی میں تازہ ترین تشدد گذشتہ جمعرات کو اس وقت شروع ہوا جب وزیر اعظم نے نیروبی کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے کینیا کی ملٹی نیشنل سیکیورٹی فورس کو ہیٹی بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو بھی جیل کے دروازے کھلے رہے اور کہیں بھی کوئی اہلکار موجود نہیں دیکھا گیا۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرار ہونے کی کوشش کرنے والے تین قیدیوں کی لاشیں جیل میں پڑی تھیں۔