مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے اگلے ڈیڑھ، دو سال مشکل ہوں گے، ہم نے پاکستان کو مشکلوں اور مصیبتوں سے نکالنا ہے۔
ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ نو منتخب ارکان اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، بھرپور مقابلے کے بعد آپ یہاں پہنچے ہیں
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ تیسرے دور کے بعد ہمارے پارٹی پر ظلم ہوئے، ہمیں سسلین مافیا کہا گیا، نقصان ن لیگ اور نواز شریف کو نہیں ملک کو پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں ایسا لگ رہا تھا کہ 2018 میں ن لیگ زیادہ اکثریت سے واپس آئے گی، میں سمجھتا ہوں انہوں نے پاکستان پر ظلم کیا، یہ نواز شریف کو نقصان نہیں پہنچایا ملک کو نقصان پہنچایا۔
ن لیگی قائد نے کہا کہ جب بھی آپ جیتے گے ان کا ایسا ہی رویہ ہوگا، جب ہماری پارٹی 2013 میں جیتی تھی اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے گھر گیا تھا، میں بنی گالہ گیا اور طے کیا ہم اکٹھے چلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل 2013 کی الیکشن مہم میں بانی پی ٹی آئی گرکرزخمی ہوئے تھےتو میں ان کی عیادت کےلیے گیا تھا
انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں انہوں نے بدتہذیبی کا مظاہرہ کیا، قوم اور قوم کے بچوں کو یہ چیزیں نہ سکھاؤ، سیاست ضرور کریں لیکن پاکستان اور نظام کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
نواز شریف نے کہا کہ ہمارا پہلا دور بھی اچھا تھا، بڑے منصوبے شروع کیے، دوسرے دور میں دو تہائی اکثریت سے جیت کر آئے تھے۔
ن لیگی قائد نے مزید کہا کہ اللّٰہ نے ہمیں ہمت دی اور پاکستان ایٹمی قوت بھی بنا، تیسرے دور کے بعد ہمارے پارٹی پر ظلم ہوئے، ہمارے دور میں جو مثالی ترقی ہورہی تھی اس کی کم ہی مثال ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جن کی ذہنیت کی آج تک مجھے سمجھ نہیں آئی، یہ دھاندلی دھاندلی اور 35 پنکچر کا شور کرتے رہے، سیاست ضرور کریں لیکن پاکستان اور نظام کو خطرے میں نہ ڈالیں۔