کراچی میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف مختلف جماعتوں کے احتجاج کے دوران ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، پریس کلب کے سامنے جماعت اسلامی، پی ٹی آئی نے دھرنا دیا۔
کراچی پولیس کا مظاہرین کو سندھ اسمبلی پہنچنے سے روکنے کا پلان شہریوں کیلئے عذاب بنا رہا۔
شارع فیصل کے نرسری اسٹاپ پر جے یو آئی کے کارکن دوبارہ جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں، کچھ گھنٹے پہلے بھی نرسری کے مقام پر پولیس نے جے یو آئی کے کارکنوں پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا تھا
کراچی پولیس نے فوارہ چوک سے آرٹس کونسل اور گورنر ہاؤس جانے والے راستے بند کر دیے، فوارہ چوک بند ہونے سے شام میں دفاتر سے گھروں کو لوٹنے والے شہریوں کو پریشان کا سامنا کرنا پڑا۔
آج دن میں بھی کراچی پولیس کا مظاہرین کو سندھ اسمبلی پہنچنے سے روکنے کا پلان شہریوں کے لیئے عذاب بنا رہا تھا، کارساز کے مقام پر شارع فیصل کی بندش سے شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے تھے۔
شارع فیصل،راشد منہاس روڈ، ڈالمیا پر ٹریفک جام رہا، یونیورسٹی روڈ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوگیا۔
کراچی کے شہری سڑکوں پر پھنس کر رہ گئے، شام ڈھلے کہیں احتجاج ختم ہوا، تو سڑکیں کھل گئیں