
نتائج تبدیل کرنے اور کروڑوں روپے کی خرد برد کرنے پر انکوائری کمیٹی کی سفارش پر مقدمہ درج ہوا
جن طلبہ و طالبات کے نتائج تبدیل کیےگئے وہ کینسل کیے جائیں, تعلیمی حلقوں کا مطالبہ
کرپٹ افسران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں, مطالبہ
کراچی(رپورٹ: کامران شیخ )
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں بڑے پیمانے پر نتائج تبدیل کرنے اور کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن بینقاب ہونے پر محکمہ اینٹی کرپشن نے تعلیمی بورڈ کے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، چیف منسٹر انکوائری ٹیم نے سابق چئیرمین انٹربورڈ ڈاکٹرسعید الدین، سابق ناطم امتحانات اسلم چوہان سمیت دیگر کو نتائج میں ردوبدل اور مالی خرد برد کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا جبکہ ان افسران کے خلاف ناقابل تردید ثبوت بھی سامنے آچکے ہیں ، واضح رہے کہ انٹربورڈ کراچی میں مبینہ بھاری رقم لیکر بڑے پیمانے پر فیل طلبہ کو نمایاں نمبرز دیکر اے ون گریڈ سے نوازا گیا تھا ان طلبہ وطالبات میں انٹر اور میٹرک بورڈ کے افسران کے بچے بھی شامل ہیں جن کے ثبوت انکوائری ٹیم نے جمع کرکے رپورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جبکہ کرپٹ افسران کے خلاف مقدم درج کرنے کی بھی سفارش کی گئی تھی، دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ بعض افسران گرفتاری کے خوف سے کراچی سے فرار ہوچکے ہیں ،تعلیمی حلقوں نےکرپٹ افسران کانام ای سی ایل میں ڈالنےاور تعلیمی بورڈ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے، تعلیمی حلقوں کا کہنا ہے کہ جن طلبہ وطالبات کے غیرقانونی نمبرز بڑھائے گئے انکے نتائج کو کینسل کیا جائے, واضح رہے کہ نتائج تبدیل کرنے اور بورڈ کے مالی بجٹ میں خرد برد کے ذمہ دار ڈاکٹر سعید الدین اور اسلم چوہان کے ہمراہ چند دیگر افسران شامل ہیں لیکن سابق چئیرمین نے انکوائری کمیٹی کو گمراہ کرکے ایسے افسران کے نام بھی شامل کرائے جن کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے