دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے منگل کی صبح 6 بجے 700 سال پرانی مسجد شہید کردی۔
مسجد کے امام ذاکر حسین کا کہنا ہے کہْ مسجد اخونجی، جس میں مدرسہ بحرالعلوم اور معزز شخصیات کی قبریں تھیں، کو مکمل طور پرشہید کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہدام کو عوام کی نظروں سے چھپانے کے لیے ملبے کو احتیاط سے ہٹادیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل 30 جنوری کو نماز جمعہ کی اذان سے قبل دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ مل کر مسجد کے انہدام کا کام شروع کیا۔
مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلڈوزنگ کے باوجود انہیں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔
امام مسجد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکام نے مسجد پہنچنے سے پہلے ہی زبردستی ان کا اور دیگر افراد کا فون چھین لیا۔ انہوں نے مزعویٰ کیا کہ حکام نے انہیں مسجد کے اندر رکھے گئے قرآن پاک کے نسخے بھی لینے کی اجازت نہیں دی۔
سیکولر ہونے کے دعویدار ملک بھارت میں ایک اور مسجد شہید کیے جانےپر سوشل میڈیا صارفین نے بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایک صارف نے ایکس پوسٹ میں طنزاً لکھا، ’ آئین اور جمہوریت کی خوبصورتی: 30 جنوری کو آئینی اتھارٹی نے 700 سال پرانی مسجد کو منہدم کردیا۔’
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعطم نریندر مودی نے حال ہی میں ایودھیا میں 1992 میں شہید کی جانے والی بابری مسجد شہیر کر کے بنائے جانے والے رام مندر کا افتتاح کیا ہے۔
Loading...