وقار ذکا کی ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن سے بلا مانگ لیا

آئندہ عام انتخابات کے لیے ایک اور سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان بلے کے حصول کے لیے میدان میں آ گئی ہے اور باضابطہ طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کرتے ہوئے درخواست جمع کروا دی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر وقار ذکاء کی سیاسی جماعت ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان (ٹی ایم پی) نے پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان بلے کو حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے امیدوار 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں اس کے لیے ہماری جماعت کو انتخابی نشان بلا الاٹ کیا جائے۔ ٹی ایم اے نے انتخابی نشان کے لیے الیکشن کمیشن کو دی گئی ترجیحی فہرست میں دوسرا نشان لیپ ٹاپ رکھا ہے۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان بلے کی بحالی کیلئے درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس اعجاز انور نے آج فیصلہ سناتے ہوئے 2 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کو بلے کا انتخابی نشان دے کر انٹراپارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ اپنی ویب سائٹ پر جاری کرے۔

عدالت کا اپنے مختصر فیصلے میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں تھا، فیصلہ غیرقانونی ہے۔ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف آئندہ عام انتخابات کے لیے بلے کے انتخابی نشان کی حقدار ہے اسے بلے کا نشان دیا جائے اور الیکشن کمیشن پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ اپنی ویب سائٹ پر جاری کرے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے بلے کے انتخابی نشان سے محروم ہونے کے بعد 23 دسمبر 2022ء کو ہم عوام پاکستان پارٹی کی طرف سے بھی بلے کے انتخابی نشان کے حصول کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو انٹراپارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہ کروانے پر بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا جس پر درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*