جرائم کی دنیا
رپورٹ عارف اقبال۔
جعفر چوک کے قریب دھماکے اور رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں کمسن بچی سمیت 3 افراد جان کی بازی ہار گئے جبک17 زخمی ہوگئے
ماڑی پور مچھر کالونی میں ایل پی جی گیس سلنڈر کی دکان میں سلنڈر کی منتقلی اور گیس کی لیکج کے باعث زوردار دھماکہ ہوا.
گزشتہ پیر کو ڈاکس تھانے کی حدود ماڑی پور مچھر کالونی جعفر چوک لکڑی گلی میں ایل پی جی گیس سلنڈر کی دکان میں سلنڈر کی منتقلی اور گیس کی لیکج کے باعث زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دکان کے اوپر قائم تین منزلہ عمارت منہدم ہوگئی جس کے ملبے تلے بلڈنگ کے رہائشی بچے اور خواتین سمیت کئی افراد دب گئے دھماکہ اتنا شدید تھا کہ ایل پی جی گیس سلنڈر سے بھری سوزوکی الٹ گء جبکہ ارد گرد رہاشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا دھماکے اور مکان گرنے کی اطلاع پر رینجرز پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو ادارے کے رضاکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچے اور علاقے کے لوگوں کے ساتھ فوری امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا اس دوران ملبے تلے دبے زخمیوں کو نکال کر سول اسپتال منتقل کرنا شروع کیا گیالیکن تنگ گلیوں اور گنجان آبادی کی وجہ سے ریسکیو رضاکاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جائے وقوعہ پر عوام کا بہت زیادہ بھیڑ جمع ہونے پر انہیں منتشر کرنے کے لیئے پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا مچھر کالونی جعفر چوک کے قریب دھماکے اور رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں کمسن بچی سمیت 3 افراد جان کی بازی ہار گئے جبک17 زخمی ہوگئے۔
واقعہ کے بعد جانبحق افراد کی نعش قانونی کارروائی اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیئے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں متوفیوں کی شناخت 4 سالہ الفت دختر عبد الحمید 30 سالہ امین اور 50 سالہ عبدالواہاب ولد اسرائیل کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں 25 سالہ نور حسین ولد نور محمد 23 سال حامد ولد نورمحمد 3 سالہ شہزادی 32 سالہ سعید 45 سالہ نورفضل حق ، 26 نبی عالم ولد فضل حق 27 سالہ عبد الامین والد ابوبکر، 23 سالہ رضیہ بی بی زوجہ عبدالامین 10 سالہ راشداظہر10 سالہ عمر فاروق 21 سالہ طارق احمد 3 سالہ سعیداور 3سالہ ملیہا دختر نور محمد و دیگر دو افراد شامل ہیں۔اس حوالے چیف پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ جنہیں پوسٹ مارٹم اور طبی امداد کے لیے سول اسپتال کراچی لایا گیا ہے زخمیوں میں شدید زخمی افراد کو طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ جابحق افراد کی شناخت ہوچکی علاقہ مکینوں کے مطابق گیس دھماکے میں منہدم ہونے والا دومنزلہ مکان علاقے کے سابق کونسلر نورالاسلام حقانی کا اس مکان میں سابق کونسلر کی دو شادی شدہ بیٹیاں فیملی سمیت آباد تھیں جبکہ دو پورشن میں دو اور کرائے دار اپنے خاندان کے ساتھ آباد ہیں جبکہ گھر کے گراونڈ فلور پر عبدالواہاب پٹھان نامی شخص کی ایل پی جی گیس سلنڈر کی دکان تھی مکینوں کا مزید کہنا تھاایل پی جی گیس سلنڈر کی کھلنے سے قبل اور بعد میں بھی علاقے کے معززین نے سابق کونسلر نورالاسلام حقانی کو کء بار منع کیا کہ گیس سلنڈر کی دکان اتنی گنجان آباد علاقے میں نا چلائے اس سے علاقے میں کسی وقت بھی کوء بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے لیکن سابق کونسلر نے کسی کی بات نہیں مانی اور اس نے وہاب پٹھان کو علاقے میں گیس سلنڈر کی دکان کو بند کرنے کو نہیں کہا اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج علاقے میں بڑا حادثہ ہوگیا گیس دھماکے میں مکان منہدم ہونے کے بعد امدادی کاموں کا جائزہ لینے کے لیئے ایس ایس پی کیماڑی عارف اسلم راو? جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئیکہاکہ منہدم مکان کے گراونڈ فلور پر گیس فیلنگ اسٹیشن قائم تھا جہاں سوزوکی میں گیس سلنڈر لائے گئے تھیاور سلنڈر سوزوکی سے دکان میں منتقل کیا جارہا تھا کہ اچانگ دھماکہ ہوگیا ایس ایس پی کے مطابق ایک گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹا تو دکان میں رکھے کء سلنڈر میں پے در پے دھماکے ہوئے جس کی وجہ سے عمارت منہدم ہوگء اور مکان کے رہائشی ملبے تلے دب کر ہلاک و زخمی ہوگئے جبکہ ریسکیو رضاکاروں نے ملبے تلے دب کر بچی سمیت تین افراد جابحق اور 17 سے زائد افراد زخمی ہوگئے
جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے دھماکے سے ارد گرد کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور زیادہ نقصان والی عمارتوں کو مکینوں سے خالی کروالیا گیا جبکہ امدادی کام کے بعد کمانڈر اربن سرچ اینڈ ریسکیو محمد ہمایوں خان نے بتایا کہ عمارت کے ملبے میں سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا ملبے سے 20 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا جن میں سے 3 جاں بحق ہو گئے ملبے میں مزید کسی شخص کے دبے ہونے کا اندیشہ نہیں اور گیس دھماکے میں منہدم گھرکی چھت پری کاسٹ تھی اسی وجہ دھما کیکے ساتھ مکان منہدم ہو گیا جبکہ جائے وقوعہ پر پہنچنے والے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طور پر تخریب کاری کے شواہد نہیں ملے گزشتہ کچھ سالوں سے اس نوعیت کے کافی دھماکے ہو چکے میں گیس سلنڈر کی ری فلنگ اور سپلائی کے دوران دھماکا ہوا علاقے میں گیس کی بدبو سے دھماکا گیس لیکیج کاہی معلوم ہوتا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنرکیماڑی جنید اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں ساڑھے 12 بجے دھماکے کی اطلاع ملی تھی جس کے فوری بعد ہمارے مختیار کار اور دیگر ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے ملے تلے دبے 17 افراد کوz نکال کر ریسکیو کیا گیا لیکن اس افسوسناک واقعے میں 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں انھوں نے مزید بتایا کہ منہدم ہونے والی عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام آج مکمل کر لیا جائے گا ممکنہ خدشات کے پیش نظر اطراف کی 3 عمارتوں کو خالی کرالیا ہے اطراف میں موجود عمارتوں کا جائزہ لیا جائے گا، ڈی سی کیماڑی نے بتایا کہ ہم نے پورے ضلع کیماڑی میں ان ایل پی جی گیس کی دکانوں کے خلاف ایکشن لیا ہے جس گیس کی دکان کے پاس لائسنس نہیں اور حفاظتی اقدامات نہیں ان کے خلاف ایکشن لیا ہے یہ فلنگ اسٹیشن بغیر لائسنس اور حفاظتی اقدامات کے بغیر چلایا جارہا تھا ہم پورے ڈسٹرکٹ کیماڑی میں ایل پی جی فلنگ اسٹیشنز کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں بلدیہ ماڑی پور اور کیماڑی میں بھی کارروائیاں کی ہیں پہلے بھی یہاں ایک چھوٹا سلنڈر دھماکا ہوا تھاکریک ڈاؤن کی ہماری پریکٹس پچھلے ماہ سے جاری تھی اور اسے مزید جاری رکھیں گے سردیوں کے موسم میں ایل پی جی فلنگ اسٹیشنز کا کام بڑھ جاتا ہے جبکہ حادثے سے متاثر یہ فلنگ اسٹیشن غیر قانونی طور پرچلا یا جار ہا تھا تاہم کیماڑی مچھر کالونی میں سلنڈر دھماکے میں جاں بحق ہونے والی کم سن بچی الفت کا جنازہ مقامی مسجد بیت المکرم میں ادا کیاگیا نماز جنازہ میں لواحقین، عزیز واقارب اور بڑی تعداد میں علاقہ مکینوں نے شرکت کی۔ 4 سالہ الفت متاثرہ مکان میں اپنے والدین کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں سلنڈر دھماکے کے بعد مکان گرنے کے باعث ننھی الفت کی لاش ملبے تلے دب گئی تھی متوفی الفت کے اہل خانہ اس واقعے میں زخمی ہوئے تھے جواب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں اس حوالے سے ایس ایچ او عرفان میمو نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے دو افراد کی نماز جنازہ بھی ادا کر کے سپردخاک کر دیا جبکہ مزید زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اے ایس آئی رشید کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 657/2023 بجرم دفعہ 322 قتل بالسبب کے تحت مالک مکان نور الاسلام حقانی کے خلاف درج کیا گیا۔ مقدمے کے مطابق واقعہ کہ اطلاع دو پہر 1 بجکر 25 پر موصول ہوئی تھی۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو ریسکیو کر کے اسپتال روانہ کیا گیا۔ واقعہ میں بچی سمیت 3 افراد جاں بحق 13 زخمی ہوئے۔ مقدمہ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ گھر نورالاسلام حقانی نامی شخص کا ہے۔ مکان مالک نے گھر کے نیچے دکان عبد الوہاب نامی شخص کو کرائے پر دی ہوئی تھی۔ دکان میں غیر قانونی طور پر ایل پی جی گیس سلنڈر کا کاروبارکیا جارہا تھا مقدمہ کے مطابق لوڈنگ گاڑی سے سلنڈر دکان میں منتقلی کے دوران گیس لیگیج سے دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں دکان مالک عبدالوہاب بھی جاں بحق ہو گیا ہے پولیس کے مطابق ملزم نور الاسلام حقانی فرار ہے جسکی تلاش جاری ہے۔