شہر قائد میں اچانک ڈکیتی اور بھتہ خوری کی وارداتوں کی تازہ لہر نے شہریوں خصوصاً تاجروں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے، کراچی پولیس چیف کا جرائم میں کمی آنے کا دعویٰ سنگین مذاق کے مترادف ہے ، پولیس کی کارکردگی سے مایوس شہریوں نے بھی اپنی مدد آپ کے تحت ڈاکوئوں کے خاتمے کی ٹھان لی ہے،گزشتہ 2روز کےدوران جرائم پیشہ عناصر نےتاجرسمیت 4قیمتی جانیں لےلیں، جبکہ ڈاکوئوں کی مسلسل وارداتوں سےتنگ شہریوں نے بھی لوٹ مار کرنے والے5ڈاکوئوں کو ہلاک کردیا ، ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ڈکیتی اور راہزنی کی سب زیادہ وارداتیں ضلع ایسٹ ،ویسٹ اورسینٹرل میں ہوئیں ،ایک اندازے کے مطابق اب تک ڈکیتی مزاحمت پر140سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، پولیس کے انتہائی باوثوق ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حالیہ دنوں میں جیل سے ضمانتوں پر رہاہونےوالےڈاکوئوں کے تازہ گروپ بھی مختلف علاقوں میں سرگرم ہیں جورات توکجادن دھاڑے بھی وارداتوں میں سرگرم اور جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں ، اس کے برعکس پولیس افسران کا رٹاہوا یہی جملہ کہ جرائم پر جلدقابو پالیا جائے گا سن سن کر عوام تھک چکے ہیں
Loading...