الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو بھرتیوں کی اجازت دیدی


سندھ کے تمام تعلیمی بورڈ میں اہم پوسٹوں پر بھرتیوں کےلیے اشتہار جاری

چئیرمین، سکریٹری، ناظم امتحانات، اور آڈٹ افسران بھرتی کیے جائیں گے

کراچی: (اسٹاف رپورٹر)

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کے احکامات پر محکمہ یونیورسٹی اینڈ بورڈ میں خالی اسامیوں پر جلد بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ حکومت نے 8 بورڈز چیئرمین، 8 سیکریٹریز، 8 کنٹرولر آف ایگزامنیشن اور 5 آڈٹ آفیسران کی خالی آسامیوں کیلئے اشتہار جاری کردیا ہے
بھرتیوں کے لئے اخبارات میں اشتہار شائع کیا گیا ہے اور 15 یوم تک متعلقہ اسامیوں کی درخواستیں جمع ہوسکیں گی،
واضح رہے کہ صوبے کے تعلیمی بورڈز میں تمام اہم پوسٹوں پر موجود افسران کو ہٹاۓ جانے کے بعد سے بورڈز میں شدید انتظامی بحران کی صورتحال ہے، سندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں خط لکھ کر بھرتیوں کی اجازت مانگی گئی تھی، الیکشن کمیشن نے سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل سمیت صوبے کے تمام تعلیمی بورڈ میں چیئرمین ، سیکرٹری، ناظم امتحانات اور آڈٹ افسران کی تقرری کی اجازت دیدی ہے
محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے آٹھوں بورڈز کے چیئرمین کی اسامی کیلئے سندھ کے ڈومیسائل کے حامل افراد سے درخواستیں طلب کی ہیں اور چیئرمین کی تقرری کیلئے عمر کی حد 62سال بحال کردی ہے سابق سکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں نے عمر کی حد 60 سال مقرر کی تھی۔ تاہم سندھ میں وائس چانسلر کی تقرری کیلئے عمر کی حد تاحال 65 برس نہیں کیا گیا ہے اور اسے 62سال ہی برقرار رکھا گیاہے۔ سندھ میں وائس چانسلر کی عمر کی حد پہلے 65 برس تھی مگر اسے مرید راہموں 62 کرگیا تھا۔ واضح رہے کہ وفاق سمیت دیگر صوبوں میں وائس چا نسلر کے انتخاب کیلئے عمر کی حد 65سال ہے اور چند روز قبل وفاقی اردو یونیورسٹی کے وی سی کے لیے جو اشتہار آیا ہے اس میں بھی عمر کی حد 65 برس ہی ہے ۔ ٹیکنیکل بورڈ سمیت سندھ کے آٹھوں تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدے خالی ہیں ٹیکنیکل بورڈ کے چیرمین کا عہدہ گزشتہ 2برس سے خالی تھا اور ڈاکٹر مسرور شیخ ریٹائرمنٹ کے باوجود اس عہدے پر تعینات تھے
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے انہیں اس عہدے سے فار غ کیا اور محکمے کو ہدایت دیں کہ عہدے پر جلد ازجلد تعیناتی کی جائے ۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*