
عباسی شہید اسپتال میں اہم شعبہ جات کو تالے لگ گئے، بنیادی علاج کی سہولت بھی بند
مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کی عدم دلچسپی کے باعث اسپتال تباہی کے دہانے کو پہنچ گیا
الٹرا ساونڈ، نیورولوجی، نیفرولوجی، امراض قلب کا شعبہ بند، شعبہ گائنی میں ترقیاتی کام جاری
مریض اور تیماردار خون کےآنسو رونے لگے
مریضوں نے ڈاکٹرز اور ایمبولینس مافیا کی قلعی بھی کھول کر رکھ دی.
کراچی: (رپورٹ: کامران شیخ)
بلدیہ عظمٰی کراچی کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال انتظامی نااہلی کی بدترین مثال بن گیا۔ مئیر کراچی مرتضٰی وہاب کی مستقل عدم توجہ کے باعث اسپتال میں تمام بنیادی سہولیات ناپید ہوگئیں، تفصیلات کے مطابق کراچی کا تیسرا بڑا اور کے ایم سی کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال عباسی شہید اس وقت بدترین انتظامی بحران کا شکار ہے، اسپتال میں کسی بھی قسم کی کوئی دوا میسر نہیں جبکہ ایکسرے، الٹرا ساونڈ، نیورو وارڈ، نیفرولوجی اور کارڈیک سمیت دیگر شعبہ جات کو تالے لگ چکے ہیں ، اسپتال آنیوالے مریض اور تیماردار خون کے آنسو رونے لگے ہیں مریض اور تیمارداروں نے قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں جابجا گندگی کے ڈھیر ، غلاظت اور تعفن کے باعث مریض کا رکنا محال ہے جبکہ اگر ڈاکٹرز کی جانب سے ایکسرے لکھ دیا جائے تو یہاں طویل عرصے سے فلمیں میسر نہیں ہیں، موبائل فون کے ذریعے ایکسرے کی تصویر لینا پڑتی ہے جبکہ اکثر یہ شعبہ بھی غیر فعال رہتا ہے مریضوں نے کہا کہ الٹراساونڈ کی سروس مکمل طور پر اسپتال میں بند ہوچکی ہے جبکہ نیورو وارڈ، نیفرولوجی اور کارڈیک سمیت متعدد شعبہ جات کو بھی تالے لگ چکے ہیں ۔ مریضوں اور تیمارداروں نے انکشاف کیاکہ شعبہ ایمرجنسی میں بیٹھے ڈاکٹرز، پی جی اور ہاوس جاب آفیسرز مختلف غیر ضروری ادویات لکھتے ہیں جو مخصوص میڈیکل اسٹورز پر ہی دستیاب ہیں جبکہ ان ادویات کا مریض کی بیماری سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور ڈاکٹرز سمیت اسٹاف بھی اسکے عوض میڈیکل اسٹورز اور میڈیکل اداروں سے بھاری کمیشن وصول کرتا ہے، عباسی شہید اسپتال کے باہر بڑی تعداد میں ایمبولینس مافیا اور نام نہاد رضاکاروں کے نے اپنا جال بچھایا ہوا ہے، نئے نئے ناموں سے متعدد ایمبولینسز کو اسپتال کے باہر کھڑا کیا جاتا ہے جبکہ ان میں کام کرنے والے رضاکار مریضوں کو نجی اسپتال منتقل کرنے اور کمیشن وصول کرنے کا گھناونا کام کرتے نظر آتے ہیں۔ عباسی شہید اسپتال کی صورتحال پر عوام نے نگراں سندھ حکومت اور بالخصوص مئیر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب سے درخواست کی ہے کہ غریب مریضوں کے حال پر رحم کریں اور کم از کم شہر کے وسط میں قائم اس بڑے اسپتال میں بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے