روس نے ماسکو میں تعینات نائب امریکی سفیر کو ملک بدر کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ روس نے ماسکو کے امریکی سفارت خانے میں تعینات نائب امریکی سفیر بارٹ گورمین کو ملک بدر کردیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے روس کے اقدام کو بلا اشتعال قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ امریکا اس حوالے سے جوابی اقدام پر غور کررہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم روس سے کہتے ہیں کہ وہ ایسے بلااشتعال اقدامات سے گریز کرے اور بے بنیاد الزامات پر ہمارے سفارتکاروں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے نہ روکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نائب امریکی سفیر بارٹ گورمین کے پاس روس کا قانونی ویزا تھا اور وہ ماسکو میں 3 سال سے تعینات تھے۔
روس کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا اور نیٹو کی جانب سے خبردار کیا گیا ہےکہ روس یوکرین پر حملے کی تیاری کررہا ہے اور یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ آور ہوسکتا ہے ۔
روس یوکرین پر کچھ دنوں میں حملہ کر سکتا ہے، امریکی صدر
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے، روس یوکرین پر کچھ دنوں میں حملہ کر سکتا ہے، یوکرین تنازعے کا سفارتی راستہ اب بھی موجود ہے لیکن میرا روسی صدر پیوٹن سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ روس نے اپنی فوج کو پیچھے نہیں ہٹایا ہے بلکہ مزید فوجیوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین پر حملے کا بہانہ بنانے کیلئے روس جھوٹے فلیگ آپریشن میں مصروف ہے، ہمارے پاس ایسے اشارے موجود ہیں کہ روس حملہ کرنے کیلئے تیار ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں امریکی وزیر خارجہ بلنکن یوکرین تنازعے کے سفارتی راستے کے بارے میں بتائیں گے۔
دوسری جانب مغربی دفاعی اتحاد نیٹوکے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کا بھی کہنا ہے کہ روس یوکرین پر کسی وارننگ کے بغیر بہت کم وقت میں حملہ کر سکتا ہے۔
برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹولٹن برگ نے کہا کہ روس کی مختصر نوٹس پر یوکرین پر حملہ کرنے کی پوری تیاری ہے، حملے کیلئے روس کے پاس فوج اور دیگر صلاحتیں مناسب تعداد میں موجود ہیں، روس کی تیاری صورتحال کو بہت خطرناک بنا رہی ہے۔
روس کا مؤقف
روس کا کہنا ہے کہ کریمیا سے روسی فوجی دستوں کو پرانے اڈوں پر جانےمیں وقت درکار ہے، کریمیا میں فوجی مشقوں کیلئے فورسز کی تعیناتی میں کئی ہفتے لگے تھے اور روسی فوجی دستوں کی روانگی ایک دن میں نہیں ہوسکتی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ روسی وزارت دفاع کے پاس فوجی مشقوں کے بعدفوجیوں کی واپسی کا واضح ٹائم ٹیبل موجود ہے،امید ہے روسی حملے کی نئی ممکنہ تاریخ کے بارے میں جعلی رپورٹوں پر یقین نہیں کیاجائےگا۔